بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

چینی خاتون کو 100کتے کیوں خریدنے پڑے؟۔۔۔وجہ انتہائی دلچسپ!!!

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(نیوزڈیسک) جنوبی چین کے شہر یولن میں ریٹائرڈ سکول ٹیچر نے 100 کتوں کو 1100 ڈالر کے عوض خرید لیا۔ مذکورہ ٹیچر ان کتوں کو چین کے سالانہ کتوں کے گوشت کے میلے میں کٹنے سے بچانا چاہتی تھی۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 65 سالہ یانگ ژیان نے ان کتوں کو بچانے کے لیے اپنے گھر سے تیانجن شہر تک 1500 میل کا فاصلہ طے کیا۔ یانگ 1995 سے جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے۔ یانگ نے 1995 میں پہلی بار ایک بلی کو دریا برد ہونے بچایا۔ 1999 میں یانگ نے کتوں اور بلیوں کو بچانے کے لیے ایک پناہ گاہ بنائی جسے کامن ہوم فار آل کا نام دیا گیا۔ سینکڑوں کتوں کے رکھنے کے لیے یانگ نے اپنا گھر بیچا اور کرائے کے مکان میں رہنے لگی۔ 2013 کی ایک ویڈیو میں یانگ کو کتوں اور بلیوں کے لیے کھانا بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس ویڈیو میں یانگ کتوں اور بلیوں کو بچوں کہہ کر بلا رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت یانگ کے پاس 1500 کتے اور 200 بلیاں ہیں۔ جانوروں کے تحفظ کے حوالے سے یانگ کی کوششوں کو عالمی سطح پر بھی سراہا جاتا ہے۔ یولن میں ہر سال کتوں کے گوشت کے میلے میں 10 ہزار کتوں کو ذبح کیا جاتا ہے۔یانگ اس میلے کی مذمت کرتی ہے۔یانگ کے ساتھ ساتھ بہت سے افراد کتوں کے گوشت کے میلے کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک ٹی وی ایکٹر کا کہنا ہے کہ پچھلے سال اس نے اس میلے کے موقع پر لی جانے والی جانوروں کی تصویریں دیکھیں تو اس کا دل غمزدہ ہوگیا۔ اس ایکٹر کا کہنا ہے کہ اس نے دیکھا کہ کتے اور بلیاں خوفزدہ چہروں کے ساتھ اپنی موت کا انتظار کر رہے ہیں۔ یانگ کا کہنا ہے کہ وہ مزید کتوں کو بچانے کے لیے دوسری پناہ گاہ بھی بنائےگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…