بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ایڈز اور ملیریا تو کچھ بھی نہیں ۔۔۔ایسا مرض جس سے ہلاکتیں دنیا بھر میں ان 2 بیماریوں سے بھی زیاہ نکلیں

datetime 15  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)تپ دق (ٹی بی) موجودہ دور کی ایک خطرناک بیماری بن چکی ہے اور اس مرض کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایڈز اور ملیریا سے بھی کہیں زیادہ ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال26سے28 لاکھ سے افراد ٹی بی کے مرض کا شکار ہوکر ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ65سے70 لاکھ سے زائد افراد میں

ٹی بی کے مرض کے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں،دنیا بھر میں ٹی بی کے مرض کی روک تھام کیلئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں اورایک نئی تحقیق کے مطابق جولوگ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں انہیں تپ دق لاحق ہونے کے امکانات کہیں زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار معروف خاتون طبیب مسز فرحت منظوم نے پیر کو تپ دق سے بچائوکے عالمی دن کی مناسبت سے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دنیا بھر میں تپ دق سے بچائو کا عالمی دن 24مارچ کو منایا جائے گا۔طبیبہ فرحت منظوم نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ماہرین صحت ٹی بی جیسی مہلک مرض سے بچائو اور حفاظتی اقدامات بارے لوگوں کو آگاہی فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ ذیابیطس اورتپ دق سے شرح اموات پہلے ہی زیادہ ہیں مگر جب دونوں مرض ایک ساتھ لاحق ہوجائیں تو اموات کی شرح کئی گنا بڑھ جاتی ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ عالمی ادارہ صحت دنیا بھر میں ٹی بی جیسی مہلک بیماری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے اورشرح اموات

میں کمی آئی ہے لیکن اس جانب مزید روک تھام کی ضرورت ہے،کیونکہ ٹی بی ایک اچھوتی بیماری ہے جو ہوا کے ذریعے پھیلتی ہے جس کے شکار مریض کے کھانسنے سے بیکٹیریا ایک صحت مند شخص میں منتقل ہو جاتے ہیں، پاکستان میں ٹی بی کے مرض پر قابو پانے کیلئے موثر انداز میں کام کیا گیا ہے اوریہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد خطے کے دیگر ممالک کی نسبت نہایت کم ہے تاہم حکومت اس مرض کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات کرے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…