ہری پور(آئی این پی)چکن گونیا کی وبا ء دور پار کلنجر کے علاقوں میں بھی پہنچ گئی ہری پور میں چکن گونیا سے مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی چکن گونیا کا شکار ایک ہی گھر کے دومعصوم بہن بھائی جاں بحق ہو گئے پورے علاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ایک ہی گھر سے ایک ساتھ دو جنازے اٹھنے پر پورا علاقہ سوگوار ہو گیا عوام علاقہ نے محکمہ صحت خیبر پختونخوا سے دوڑ پار علاقوں میں طبعی امداد کی ٹیمیں روانہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے
واقعات کے مطابق چکن گونیا کا مرض میدانی علاقوں کے ساتھ ساتھ دور پار کے پہاڑی علاقوں میں بھی تیزی کے ساتھ پھیلتا جا رہا ہے مبینہ اطلاعات کے مطابق کلنجر کے علاقے ڈنہ کے رہائشی شیر افضل نامی شخص کے دو بچوں جن میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شامل ہیں چند روز قبل بکار میں مبتلا ہو گئے تھے اور گھر والے اسے معمولی بخار ہی سمجھتے رہے بیماری میں شدت آنے پر انہیں ہسپتال لایا گیا جہاں پر ٹیسٹ رپورٹ میں وہ مرض چکن گونیا ثابت ہوا اور اسی وائرس کی وجہ سے پہلے پانچ سالہ بچی دم توڑ گئی اور دوسرے روز اسی وائرس کا شکار دوسرا بچہ جس کی چھ سال عمر بتائی جاتی ہے وہ بھی جاں بحق ہو گیایکے بعد دیگرے ایک ہی گھر سے دو جنازے اٹھنے پر کلنجر اور اس کے مضافات میں سخت خوف و ہراس کی کیفیت پائی جا رہی ہے یاد رہے کہ اس سے قبل سرائے نعمت خان ،گرہان اور دیگر میدانی علاقون میں بھی چکن گونیا کا شکار ہونے والوں کی تعدا د چھ تھی اور اب بڑھ کر کل تعداد آٹھ ہو چکی ہے عوامی سماجی حلقوں نے محکمہ صحت خیبر پختونخوا سے پر ذور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ضلع بھر میں خصوصی ٹیموں کے زریعے اس وباء پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تا کہ عوام کے اندر پائی جانے والی بے چینی اور خوف و ہراس کو ختم کیا جا سکیکراچی کے بعد چکن گونیا ہری پور پہنچ گیا چکن گونیا نے خطرے کی گھنٹی بجا دی مرض پھیلتا جا رہا ہے مریضوں کی تعداد میں دن با دن اضافہ محکمہ صحت نے اب تک ہنگامی اقدامات نہ اٹھا سکے
عوام میں تشویش کی لہر دو ڑگئی علاقہ کلنجر میں دو بچوں کی چکن گونیا سے مبینہ ہلاکتوں کی اطلاع محکمہ صحت نے تصدیق کرنے سے گریزاں ہے حلقوں کا ہنگامی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے متعدد دیہاتوں میں سینکڑوں افراد اس وائرس میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں پنڈ منیم خان پور کلنجر سرائع نعمت خان دیگر علاقے اس سے متاثر ہو رہے ہیں
تیر نیلور بہکی کڑم سمیت متعدد دیہاتوں کے افراد میں اس مرض کی تشخیص ہو ئی ہے جن کے خون کے نمونے حاصل کرکے پشاور بھجوائے گے ہیں ڈاکٹروں کے مطابق یہ مرض کراچی سے ہری پور منتقل ہواہے جس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے شہریوں نے محکمہ صحت کے اعلی حکام سے ہنگامی اقدامات اٹھا نے کا مطالبہ کیا ہے ۔