اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا میں بھیانک تبدیلی، صرف 3 ماہ میں 3500 معصوم بچے حکومتی نااہلی کی وجہ سے جاں بحق، خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت نے تحریک انصاف کی تبدیلی کو بھیانک تبدیلی میں بدل دیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی ہسپتالوں میں گزشتہ تین ماہ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 3500 تک پہنچ گئی ہے، جنوری 2017 سے مارچ 2017 تک روزانہ 40 بچے موت کی وادی میں جاتے رہے، ان گزشتہ تین مہینوں میں سب سے زیادہ اموات 723 بنوں میں ہوئیں، بچوں کی ہلاکت کے بارے میں رپورٹ محکمہ صحت کو وصول ہو
گئی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق خیبرپختونوا میں پچھلے تین ماہ میں تقریباً 18 سو ایسے بچے پیدا ہوئے، جن وزن صرف اڑھائی کلو گرام تھا۔ اس کے علاوہ دوران زچگی تقریباً 150 خواتین سرکاری ہسپتالوں میں فوت ہوگئیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں سرکاری ہسپتالوں میں 45 ہزار 640 بچوں کی پیدائش ہوئی۔ ان بچوں میں سے 1457 بچے جن کی عمر 4 ہفتوں کی تھی، مختلف بیماریوں کی وجہ سے وہ فوت ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق بنوں میں سب سے زیادہ 723 اموات ہوئیں، ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف ہاسپٹلز میں 248 بچے موت کی میٹھی نیند سو گئے۔