پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

کیوبا میں ’پرہیز علاج سے بہتر‘ کا اصول

datetime 13  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )تصور کریں کہ ڈاکٹر آپ کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور وہ بھی نہ صرف آپ کے علاج کے لیے بلکہ آپ کے تمام اہل خانہ کی سالانہ صحت کی جانچ کے لیے۔
آپ کا بلڈ پریشر لینے اور دل کی دھڑکن جانچنے کے علاوہ وہ آپ سے آپ کی زندگی اور روزگار کے بارے میں مختلف قسم کے سوالات کرتا ہے اور آپ کے گھر کی باقی چیزوں پر نظر ڈالتا جاتا ہے کہ کہیں کوئی ایسی چیز تو نہیں جو آپ کی صحت پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ایسا ہی کچھ کیوبا میں ہوتا ہے۔ ایسا ہر جگہ نہیں ہو سکتا لیکن یہ صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک مدافعتی یا احتیاطی طریقہ کار ہے جس کے بعض موثر نتائج سامنے آئے ہیں۔صحت مند افراد کے معاملے میں کم اور متوسط درجے کی آمدن والے ممالک میں کیوبا کی ہیلتھ سروس بہترین ہے اور بعض معاملے میں تو وہ امیر ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔وبا میں ہر ہزار افراد پر آٹھ ڈاکٹر ہیں جبکہ امریکہ میں صرف ڈھائی ڈاکٹر ہیںامریکہ اپنے ہیلتھ کیئر پروگرام پر جتنا خرچ کرتا ہے کیوبا اس کا عشر عشیر بھی خرچ نہیں کرتا تاہم کیوبا میں نوازائیدہ کی شرح اموات امریکہ کے مقابلے میں کم ہے اور اوسط عمر امریکہ کے برابر ہے۔
ورلڈ بینک کے مطابق امریکہ ہیلتھ کیئر کے شعبے میں فی کس ہرسال ساڑھے آٹھ ہزار امریکی ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ کیوبا میں ساڑھے چارسو سے بھی کم خرچ کیاجاتا ہے۔تو آخر وہ ایسا کیسے کرتے ہیں؟ کیا دوسرے غریب یا امیر ممالک ایسا کر سکتے ہیں؟عالمی صحت کے ادارے ڈبلیو ایچ او کی ڈائرکٹر جنرل مارگریٹ چان ایسا ہی سوچتی ہیں۔انھوں نے کیوبا کے صحت کے نظام میں پنہاں احتیاطی یا حفظ ماتقدم کی تدابیر کی تعریف کی ہے اور دوسرے ممالک سے کیوبا کی راہ پر چلنے کی اپیل کی ہے۔احتیاطی تدابیر کے سبب لوگوں کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں اور یہ کیوبا کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے کیوبا میں ہلتھ کیئر مفت اور آفاقی ہے اور یہ کیوبا کے آئین اور انسان کے بنیادی حقوق کا حصہ ہے جس کی حکومت کی جانب سے گارنٹی ہے۔اور ان کے احتیاطی ہیلتھ کیئر کی بنیاد صحت کی دیکھ بھال کی ابتدائی سطح پر ہے۔ اس میں کلینک کے ارد گرد رہنے والوں کے فیملی ڈاکٹر ہی ان کی صحت کی نگرانی کرتے ہیں۔ اور کیوبا میں ڈاکٹروں کی اچھی خاصی تعداد ہے۔ایک کروڑ دس لاکھ کی آبادی والے ملک میں 90 ہزار ڈاکٹرز ہیں یعنی ہر ایک ہزار افراد کے لیے آٹھ ڈاکٹرز ہیں جو کہ امریکہ اور برطانیہ کے مقابلے دو گنا سے بھی زیادہ ہے (ورلڈ بینک کے مطابق امریکہ میں ہر ہزار افراد کے لیے ڈھائی ڈاکٹر ہیں جبکہ برطانیہ میں 7۔2 ڈاکٹر ہیں)۔ان میں سے بیشتر ڈاکٹر اپنے طبی مراکز کے پاس رہتے ہیں جنھیں ایک نرس دستیاب ہے اور اس کے ساتھ دورے پر آنے والے سپیشلسٹ۔ وہ کیوبا کے ہر فرد واحد کی صحت و بھلائی پر باریک بینی کے ساتھ نظر رکھتے ہیں۔صحت کیوبا کے بنیادی حقوق میں شامل ہے اور آئین کا حصہ ہے ٹانیہ روزا ڈی لا کیواز ہل جامع میڈیسن میں سپیشلسٹ ہیں اور وہ اولڈ ہوانا کے ایک علاقے میں کلنک چلاتی ہیں ان کے ساتھ ایک نرس ہے اور وہ اپنے پڑوس میں آباد 334 خاندان کی فیملی ڈاکٹر ہیں۔
وہ کہتی ہیں: ’مجھے فیملی ڈاکٹر ہونا پسند ہے۔ ہمار پہلا ہدف بیماری سے بچنا ہوتا ہے۔ اور یہ ہمارے کام کا شاندار حصہ ہیں۔ بیماری سے تحفظ، حادثات سے تحفظ ہم یہی چاہتے ہیں۔‘
بیماری سے مدافعت یا تحفظ کی بنیاد صحت کی سالانہ جانچ پر مبنی ہے۔ ان کے زیر نگرانی تمام 1287 افراد کو ہرسال صحت کی مکمل جانچ کرانی پڑتی ہے جو عام طور پر گھر پر ہی کی جاتی ہے اور اس میں کوئی چھوٹ نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…