پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

مائیں بچے کی پیدائش کے بعد ذہنی تناﺅ کا شکار ہو جاتی ہیں

datetime 8  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک ) برطانوی ماہرین کی تحقیق کے مطابق تین چوتھائی مائیں اپنے بچے کی پیدائش کے بعد ذہنی تناﺅ کی ایک کیفیت’پوسٹ ننٹل‘ کا شکار ہوتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہا اپنی ماں بننے کی قابلیت پر سوال اٹھنے کی وجہ سے تناﺅکا شکار مائیں ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتیں جس سے بہت سی مائیں خاموشی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق 700 مائیوں میں اس تنا? کا بعد از ان کے بچے کی پیدائش کے مشاہدہ کیا گیا ہے جس کی وجہ ماہرین کے مطابق بچے کو ماں کا دودھ پلانا بھی ہو سکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 74 فیصد مائیں اپنے تناﺅ کے علاج کروانے میں پریشانی کا سامنا کرتی ہیں جبکہ 72 فیصد خواتین کو لگتا ہے کہ اس تناﺅ سے بیمار ہو کر اپنے خاندان کا خیال نہیں رکھ پا رہی۔ پوسٹ ننٹل تنا? کی علامات میں ناخوشی،بھوک کا کم لگنا، کم خوابی اور خود اعتمادی کم ہو جانا شامل ہے جو بچے کی پیدائش اور ماں کے دودھ پلانے کی وجہ سے ہارمونز کے لیول میں تبدیلی سے پیدا ہوتی ہیں۔ ماہرین کی رپورٹ کے مطابق 65 فیصد مائیوں کا کہنا ہے کہ یہ ذہنی تنا? ایک پرفیکٹ ماں بننے کی تگ و دو کا نتیجہ ہے جبکہ 56 فیصد مائیوں کا کہنا ہے کہ یہ تنا? بچے کی تکلیف دہ پیدائش کی وجہ سے ہے، 84 فیصد مائیوں کا خیال ہے کہ بچے کو دودھ پلانے سے جبکہ 46 فیصد مائیوں کا کہنا ہے کہ اپنے بچے کی دیکھ بھال اور زیادہ محبت اس تناﺅ کی وجہ ہے۔ 38 سالہ پوسٹ ننٹل تناﺅ کا شکار ابے موری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی پیدائش کے بعد 6 ماہ سے پوسٹ ننٹل تناﺅ کا شکار ہے اور اپنی بیماری کا علاج کروا رہی ہے۔اس کا کہنا تھا کہ جب وہ تناﺅ کی ادویات لینا بند کر دیتی ہے تو پوسٹ ننٹل تناﺅ کی علامات واضح ہو جاتی ہیں۔اس کا کہنا تھا کہ اس تناﺅ کی وجہ سے وہ کئی بار اپنے گھر والوں سے چوری چھپے رویا کرتی تھی۔ ماہرین کے مطابق مائیوں کا پوسٹ ننٹل تناﺅکا شکار ہونا بچے کی پیدائش کے ساتھ جڑا ہوا ہے تاہم مائیوں کو اپنے اس تناﺅ کے علاج کے لیے ڈاکٹروں سے مشورہ لینا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے علاج کروانے سے ماں بننے کی قابلیت پر کوئی سوال نہیں اٹھائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…