میں مقبولیت سے متاثر نہیں رہا، نہ ہی مجھے اسٹار بننے کی خواہش تھی ،اداکار ابھے دیول

4  اپریل‬‮  2018

ممبئی (این این آئی)بولی وڈ اداکار ابھے دیول نے سینما میں اپنے کیریئر کا آغاز 2005 میں کیا، فلمی خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود وہ ہمیشہ سے اپنی الگ پہچان بنانا چاہتے تھے، تاہم مقبولیت حاصل کرنے کے حوالے سے انہوں نے کبھی سوچا نہیں۔کیریئر کے آغاز میں ابھے دیول سے امید کی گئی کے وہ دھرمیندر، سنی دیول اور بوبی دیول کے نقشے قدم پر چلیں گے، تاہم انہوں نے خود کے لیے کمرشل سینما کا انتخاب نہیں کیا۔

ان سالوں میں اتنی مقبولیت حاصل کرنے پر ابھے دیول کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’یقیناً ایک فلمی خاندان سے وابستہ ہونے پر مجھے مقبولیت حاصل کرنے میں آسانی ہوئی، میں نے انڈسٹری کو بہت قریب سے دیکھا ہے، یہاں کیسے کام کیا جاتا ہے میں جانتا ہوں، میں مقبولیت سے متاثر نہیں رہا، نہ ہی مجھے اسٹار بننے کی خواہش تھی، مجھے بس اداکاری کرنا پسند تھی اور پھر میں اسٹار بھی بن گیا۔42 سالہ ابھے دیول کا کہنا تھا کہ ’میں اپنی فلم کی تشہیر نہیں کرتا، اور نہ ہی مجھے اس بات کا کوئی افسوس ہے۔اپنی شاندار اداکاری سے نام کمانے کے باوجود ابھے دیول کا ماننا ہے کہ انڈسٹری میں موجود افراد ان پر پیسے لگانے کے لیے تیار نہیں۔اس حوالے سے اداکار نے بتایا کہ لوگوں نے میرے کام کو پسند کیا اور مجھے قبول بھی کیا، لیکن میرے الگ ہونے کی وجہ سے انڈسٹری کے لوگ مجھ پر پیسے لگانے کے لیے تیار نہیں، کیوں کہ وہ برینڈ پر تو پیسا لگا سکتے ہیں، جیسے میرا خاندان دیول برینڈ ہے، لیکن مجھ پر نہیں۔ابھے اپنے کیریئر میں کئی کامیاب فلموں میں کام کرچکے ہیں جن میں ’زندگی نہ ملے گی دوبارہ‘، ’دیو ڈی‘ اور ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ شامل ہیں۔وہ اس وقت اپنی فلم’ ’نانو کی جانو‘‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…