اتوار‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2024 

بجلی چوری میں ملوث ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سینکڑوں ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ

datetime 11  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے بجلی چوری میں ملوث ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے اجلاس کے دوران بتایا کہ ڈسکوز کے ملازمین بھی بجلی چوری میں ملوث ہیں، ہم نے کئی ملازمین کو چارج شیٹ کیا ہے، انہیں جلد ہی نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجا خرم نواز کی زیرصدارت ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا، چیف کمشنر، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے شریک ہوئے۔

کمیٹی کے تمام ارکان کی جانب سے بجلی چوری کے معاملے پر پولیس کو اختیارات دینے کی مخالفت کی گئی۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے کمیٹی میں بتایا گیا کہ بجلی چوری کی روک تھام بہت ضروری ہے۔ اس وقت 1.8ٹریلین کی ریکوری کرنی ہے جو نہیں ہو پارہی۔ زرتاج گل نے کہا کہ میرے علاقے میں بجلی چیکنگ کی آڑ میں لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ پولیس کے پاس بجلی چوری کے معامالات میں اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف بلڈنگ کے واٹر آپریٹر کو گرفتار کیا گیا، 3ماہ بعد جیل میں ہی مر گیا۔ یہ بہت بڑی زیادتی ہے۔

پہلے بھینس چوری کے مقدمات ہوتے تھے۔ اب بجلی چوری کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔ وزارت قانون کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈسکوز کے آفیسر کی درخواست پر پولیس کارروائی کر سکتی ہے۔ پولیس ڈسکوز کے آفیسر کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے اجلاس میں کہا کہ پنجاب میں 9ارکان اسمبلی کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج ہیں۔ طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ کئی کئی اضلاع میں کسی قسم کا بل ادا نہیں کیا جاتا ہے۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ جب تک اختیارات نہیں ملتے ریکوری نہیں ہو سکتی۔ ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ہمارے پاس انفورسمنٹ کا نظام نہیں ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ چھوٹے لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں، مگر کسی بڑے کو گرفتار نہیں کیا۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے انکشاف کیا کہ ڈسکوز کے ملازمین میں بھی بجلی چوری میں ملوث ہیں، ہم نے 786ملازمین کو بجلی چوری پر چارج شیٹ کیا ہے، ان تمام ملازمین کو جلد ہی نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے مقف اختیار کیا گیا کہ آپ یہ بل پاس کر دیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم اس طرح بل پاس نہیں کر سکتے۔ بعد ازاں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کل سیکرٹری پاور ڈویژن کو طلب کر لیا۔



کالم



چھوٹی چھوٹی باتیں


اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…