اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

بجلی چوری میں ملوث ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سینکڑوں ملازمین کی برطرفی کا فیصلہ

datetime 11  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے بجلی چوری میں ملوث ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے اجلاس کے دوران بتایا کہ ڈسکوز کے ملازمین بھی بجلی چوری میں ملوث ہیں، ہم نے کئی ملازمین کو چارج شیٹ کیا ہے، انہیں جلد ہی نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجا خرم نواز کی زیرصدارت ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا، چیف کمشنر، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے شریک ہوئے۔

کمیٹی کے تمام ارکان کی جانب سے بجلی چوری کے معاملے پر پولیس کو اختیارات دینے کی مخالفت کی گئی۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے کمیٹی میں بتایا گیا کہ بجلی چوری کی روک تھام بہت ضروری ہے۔ اس وقت 1.8ٹریلین کی ریکوری کرنی ہے جو نہیں ہو پارہی۔ زرتاج گل نے کہا کہ میرے علاقے میں بجلی چیکنگ کی آڑ میں لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ پولیس کے پاس بجلی چوری کے معامالات میں اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ کراچی میں صرف بلڈنگ کے واٹر آپریٹر کو گرفتار کیا گیا، 3ماہ بعد جیل میں ہی مر گیا۔ یہ بہت بڑی زیادتی ہے۔

پہلے بھینس چوری کے مقدمات ہوتے تھے۔ اب بجلی چوری کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔ وزارت قانون کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈسکوز کے آفیسر کی درخواست پر پولیس کارروائی کر سکتی ہے۔ پولیس ڈسکوز کے آفیسر کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے اجلاس میں کہا کہ پنجاب میں 9ارکان اسمبلی کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج ہیں۔ طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ کئی کئی اضلاع میں کسی قسم کا بل ادا نہیں کیا جاتا ہے۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ جب تک اختیارات نہیں ملتے ریکوری نہیں ہو سکتی۔ ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ہمارے پاس انفورسمنٹ کا نظام نہیں ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ چھوٹے لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں، مگر کسی بڑے کو گرفتار نہیں کیا۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے انکشاف کیا کہ ڈسکوز کے ملازمین میں بھی بجلی چوری میں ملوث ہیں، ہم نے 786ملازمین کو بجلی چوری پر چارج شیٹ کیا ہے، ان تمام ملازمین کو جلد ہی نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے مقف اختیار کیا گیا کہ آپ یہ بل پاس کر دیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم اس طرح بل پاس نہیں کر سکتے۔ بعد ازاں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کل سیکرٹری پاور ڈویژن کو طلب کر لیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…