لاہور( این این آئی)اسٹیٹ بینک کی جانب سے 23 مئی کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا جس میں شرح سود کے حوالے سے ہوگا کہ آئندہ ڈیڑھ ماہ کیلئے شرح سود میں اضافہ ہوگا کمی ہوگی یا برقرار رکھا جائے گا؟۔معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ مانیٹری پالیسی کے
بعد بھی مہنگائی کی بلند شرح برقرار ہے، ٹی بلز پر منافع کی شرح میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور 15 فیصد کے قریب پہنچ گیا ہے، اس کے علاوہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کا دبائو بھی برقرار ہے جس کے پیش نظر قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ شرح سود میں اضافہ کیا جائے ۔عارف حبیب گروپ کی جانب سے آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں متوقع تبدیلی کے حوالے سے بینکنگ، انشورنس اور مالیاتی اداروں سے منسلک افراد کا سروے کیا گیا ہے جس کے نتائج کے مطابق 85 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ ہوگا جبکہ 15 فیصد کا خیال ہے کہ اضافہ نہیں ہوگا۔سروے میں جن 8 فیصد افراد کا خیال ہے کہ شرح سود میں مزید اضافہ ہوگا ان میں 54 فیصد کا خیال ہے کہ ایک فیصد شرح سود میں اضافہ ہوگا اور 15 فیصد کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے، 5 فیصد کی رائے ہے کہ 50 بیسز پوائنٹس یعنی 0.5 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ 4 فیصد 200 اور 4 فیصد 200 سے زائد بیسز پوائنٹس اضافے کی توقع ظاہر کررہے ہیں۔