لاہور( این این آئی)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر عابد حفیظ عابد نے کہا ہے کہ ترمیمی فنانس بل کی منظوری کے تحت 17 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے منفی اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ،17فیصد سیلز ٹیکس سے350 ارب کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا
،ادویات سے لے کر ضروریات زندگی کی تمام اشیاء 30 سے 50 فیصد تک مہنگی ہوگئی ہیں اس لئے اس پر نظر ثانی کرکے اس کی شرح کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفترمیں ملاقات کے لئے آنے والے ٹیکس ممبران کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران دفاتر میں بیٹھ کر غلط نوٹسز جاری کر رہے ہیں ، جن کے اثاثے لاکھوں میں ہیں انہیں کروڑوں کے نوٹسز جاری کئے جارہے ہیں،جب لاکھوں کمانے والے کو کروڑوں کے نوٹسز جاری کئے جائیں گے تو اس سے خوف و ہراس نہیں پھیلے گا تو اور کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے قانونی اور جائز راستہ اختیار کرے نہ کی من مانیاں کی جائیں ،معیشت کی ترقی کے لئے ٹیکس دہندگان کے اعتماد کو بحال رکھنا نا گزیر ہے ۔