منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

گھبرانا نہیں !آئندہ چند سالوں تک مہنگائی کی شرح کہاں  تک پہنچنے کا امکان ہے؟پڑھ کر آپ کے ہوش اڑجائینگے

datetime 3  جون‬‮  2019 |

اسلام آباد(اے این این ) روپے کی قدر میں کمی کے ایک اور دور، توانائی کی بڑھی ہوئی قیمتوں، بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے سبب حکومت کو آئندہ چند سالوں تک مہنگائی کی شرح بلند رکھنے کی توقع ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ اب تک آئندہ مالی سال (20-2019) کے لیے

مہنگائی کی اوسط شرح 8.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جو مالی سال 21-2020 تک 10 فیصد ہوسکتی ہے۔اس سلسلے میں بجٹ کے بعد جولائی کے مہینے میں گیس اور پیٹرولیم کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ بھی اہم کردار ادا کرے گا۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ مذکورہ اعداد و شمار کے بارے میں گزشتہ ہفتے ہونے والے قومی اقتصادی کونسل(این ای سی) کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور چاروں صوبائی وزرائے اعلی کو بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ 19-2018 کے دوران مہنگائی بڑھتی رہے گی، مہنگائی کا یہ دباؤ پہلے خوراک کے علاوہ دیگر شعبے سے تھا لیکن دسمبر 2018 میں اشیائے خوراک کی مہنگی قیمتیں مہنگائی بڑھانے کی سب سے بڑی وجہ بنیں۔رواں مالی سے میں جولائی سے اپریل کے عرصے کے دوران مہنگائی 7 فیصدر رہی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 3.7 فیصد تھی۔اس کے علاوہ اوسطاً قیمت کے حساس اشارے بھی جولائی 2018 سے اپریل 2019 کے دوران 4 فیصد کی سطح پر رہے اسی طرح ہول سیل قیمتوں کی فہرست رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران 11.7 فیصد کی سطح پر رہی۔

جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 2.8 فیصد تھی۔قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران مالی خسارے میں سب سے زیادہ اضافہ انتہائی اہم خوراک کی اشیا مثلا ٹماٹر اور ہری مرچ کی فراہمی میں غیر معمولی کمی، بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافے، مقامی سطح پر گیس کی قیمت پر نظرِ ثانی کرنے کے باعث ہوا۔

اس کے ساتھ اضافے کی ایک بڑی وجہ درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں مزید اضافہ اور ایکسچینج ریٹ میں گزشتہ کمی کے اثرات کا دوسرا دور بھی تھا۔ملک کے اقتصادی فیصلے کرنے والے سب سے بڑے فورم کو بتایا گیا کہ معاشی نمو میں آئندہ برس مقامی طلب میں کمی کے ذریعے میکرو اسٹیبلائزیشن کے حصول کے بعد معمولی اضافے کا امکان ہے۔چنانچہ آئندہ مالی سال کے دوران پالیسی کا ہدف مالی خسارہ کم کرنا، اضافی وسائل کو متحرک کرنا، موجودہ اخراجات کو کم کرکے سبسڈی کے اہداف پر منتقل کرنا اور ترقیاتی اخراجات کو فوقیت دینا شامل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…