بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گوگل، یوٹیوب سمیت غیر ملکی آن لائن سروسز پر کتنے فیصد ٹیکس لگایا جارہا ہے؟حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

datetime 2  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) وفاقی حکومت نے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر تمام نان ریذیڈنٹس کی جانب سے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، ویب سائٹس کیلیے ڈیجٹیل و سائبر سپیس، آن لائن کمپیوٹنگ، اشیا کی آن لائن خرید و فروخت سمیت پاکستانی صارفین میں فراہم کی جانیوالی درجنوں آف شور ڈیجٹل سروسز پر 8 سے ساڑھے17 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بارے میں ایف بی آرکے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا

تو انھوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنانس بل میں ضروری ترمیم کی گئی ہے جس کے ذریعے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستانی صارفین کو فراہم کی جانیوالی آف شور ڈیجٹل سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور نان ریذیڈنٹس کی آف شور ڈیجٹل سروسز استعمال کرنے والے پاکستانی صارفین سے کہا جائیگا کہ وہ ان نان ریذیڈنٹس کو فیس کی ادائیگی کرتے وقت مروجہ شرح کے حساب سے ٹیکس کٹوتی کریں کیونکہ یہ سروسز استعمال کرنے والے صارفین ود ہولڈنگ ایجنٹس قرار پائیں گے۔فیس کی مد میں حاصل ہونیوالی آمدنی پر انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 152کے تحت ٹیکس عائد ہے جس کے تحت آف شور ڈیجٹل سروسز کیلئے کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی فائلر کمپنیوں پر8 فیصد اور نان فائلر کمپنیوں پر 12فیصد ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ نان کارپوریٹ سیکٹر میں انفرادی ٹیکس دہندگان میں فائلرز10 فیصد اور نان فائلرز پر 17.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، تاہم اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن دو میں 22B کے نام سے ایک نئی کلاز شامل کی ہے۔جس میں آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کی تعریف وضع کی گئی ہے۔ مذکورہ کلاز میں کہا گیا ہے کہ آف شور ڈیجٹل سروسز پر فیس کا مطلب ہے کہ کسی بھی

نان ریذیڈنٹ کی جانب سے آن لائن ایڈورٹائزنگ کیلئے فراہم کی جانیوالی سروسز پر ادا کی جانیوالی فیس ہے جس میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، کری ایٹنگ، ہوسٹنگ، مینٹیننس آف ویب سائٹس، ویب سائٹس کیلئے ڈیجیٹل اور سائبر سپیس، ایڈورٹائزنگ، ای میلز، آن لائن کمپیوٹنگ، بلاگز، کس بھی قسم کا آن لائن مواد (Content) اور آن لائن ڈیٹا کے علاوہ ڈیجیٹل کانٹنٹ کی سٹورنگ اور

ڈسٹری بیوشن، ڈیجیٹل ٹیکسٹ، ڈیجیٹل آڈیو و ڈیجیٹل ویڈیو کی اپ لوڈنگ کی سروسز کی فراہمی بھی شامل ہے۔دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں صارفین کے بارے میں آن لائن ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اسکی پراسیسنگ کیساتھ ساتھ اشیا و خدمات کی آن لائن فروخت سمیت ہر قسم کی فراہم کی جانیوالی آن لائن سروس آف شور ڈیجٹل سروسز میں شمار ہوگی۔ اس بارے میں جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے متعلقہ سینئر افسر سے

رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن دو میں شامل کی جانیوالی نئی کلاز 22 بی کا مقصد نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستان میں فراہم کی جانیوالی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔انہوں نے تصدیق کی کہ اس وقت دو بڑی نان ریذیڈنٹ کمپنیاں پاکستان میں یہ سروسز فراہم کررہی ہیں جن میں گوگل اور یو ٹیوب شامل ہیں، اسکے علاوہ بھی مزید کمپنیاں شامل ہیں ان کو ادا کی جانیوالی فیس انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 152 کے تحت ٹیکس کے ذمے میں آئے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…