اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ پاکستان کو ترسیلات زر میں کمی کا سامنا ہے ‘ ترسیلاب زر کم ہو کر 14 اراب 10 کروڑ ڈالر رہ گئی ہیں ‘ خلیجی ممالک سے محنت کشوں کو واپس بھجوائے جانے کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ ان ممالک میں تعمیراتی کاموں میں کمی نئے منصوبے شروع نہ ہونے کی وجہ سے کارکنوں کو نکالا جا رہا ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے جمعرات کو
طاہر حسین مشہدی کے خلیجی ممالک خصوصاً سعودی عرب سے 40 ہزار محنت کشوں کی بے دخلی اور محنت کشوں کی کمی سے متعلق توجہ مبذول کروانے کے نوٹس کاجواب دیتے ہوئے کیا۔ زاہد حامد نے کہا کہ پاکستان آنے والے ترسیلات زر میں کمی کا رجحان ہے۔ رواں سال گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سعودی عرب سے ترسیلاب زر کم ہو کر 4 ارب 30 کروڑ ڈالر رہ گئی ہیں۔ اس طرح سعودی عرب سے ترسیلات میں کمی کی شرح 2.6 فیصد ہو گئی ہے۔ تیل کی قیمتوں عرب ممالک میں نئے منصوبے شروع نہ ہوئے ‘ افرادی قوت کی تعداد کو کم کرنے ‘ معاوضوں میں کمی کی وجہ سے پاکستانی محنت کشوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے ‘ مکہ میں بھی ا یک کمپنی نے اپنے 17 ہزار ملازمین کی چھانٹی شروع کردی ہے اور عرب ممالک میں نئے تعمیراتی کام نہیں ہو رہے۔ محنت کشوں کی واپسی کی وجہ سے ترسیلات زر کم ہو رہی ہیں۔ تیل کی قیمتوں عرب ممالک میں نئے منصوبے شروع نہ ہوئے ‘ افرادی قوت کی تعداد کو کم کرنے ‘ معاوضوں میں کمی کی وجہ سے پاکستانی محنت کشوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے ‘ مکہ میں بھی ا یک کمپنی نے اپنے 17 ہزار ملازمین کی چھانٹی شروع کردی ہے اور عرب ممالک میں نئے تعمیراتی کام نہیں ہو رہے۔ محنت کشوں کی واپسی کی وجہ سے ترسیلات زر کم ہو رہی ہیں۔