نیویارک/زیورخ(آئی این پی )پاکستان نے ترقی پذیر معیشتوں کی فہرست میں بھارت کو مات دیتے ہوئے معاشی ترقی کے انڈیکس میں پیچھے چھوڑ دیا جبکہ امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں کاروباری ماحول پراعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی ہے،وسری جانب امریکی کمپنی ای بے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) نے پاکستان کو ای کامرس مارکیٹوں میں دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک قرار دیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان نے ترقی پذیر معیشتوں کی فہرست میں بھارت کو مات دیتے ہوئے معاشی ترقی کے انڈیکس میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں دنیا کے 79 ترقی پزیر ملکوں کی معیشتوں کی درجہ بندی کی گئی ہے، یہ درجہ بندی حکومتوں کی جانب سے معاشی ترقی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور معاشرے کے مختلف طبقات میں عدم توازن میں فرق کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری کردی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ زیادہ ترممالک معاشی ترقی کے اہداف بڑھانے اور عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے اہم مواقع ضائع کررہے ہیں۔فہرست میں یورپی ملک لتھوینیا سب سے اوپر ہے، 15 ویں نمبر پر چین اور نیپال کا نمبر 27 واں ہے۔ فہرست میں بنگلادیش 36 ویں، 52 ویں اوربھارت 60 ویں نمبر پر آیا ہے۔دوسری طرف امریکن بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ 78 فیصد سے زیادہ امریکی کمپنیاں آئندہ بارہ ماہ کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش مند ہیں۔سروے آف پاکستان میں کونسل نے کہا ہے کہ سروے کے نتایج پچھلے سال کئے جانے والے سروے کے65فیصد نتائج کے مقابلے میں 13فیصد زیادہ ہیں۔سروے میں اس مثبت رحجان کے پیچھے ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری اور طویل المدتی اقتصادی صورتحال کو قرار دیا گیا ہے۔امریکی بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر اورکاروباری ماحول اطمینان بخش ہے،85 فیصدکمپنیوں کاپاکستان سے متعلق خیال مثبت ہے، ایک سال پہلے65 فیصد امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاکہاتھا۔
امریکی کمپنی ای بے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) نے پاکستان کو ای کامرس مارکیٹوں میں دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک قرار دیا ہے ۔ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر فیس بک کے ورلڈ اکنامک فورم کے پیچ پر فیس بک کے ایک لائیو سیشن کے دوران ونگ کی جانب سے پاکستان اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے متعلق اپنے خیالات کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تھا۔