تھرپارکر(این این آئی)وفاقی وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے کہا ہے کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کی توانائی کے لیے گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے جو پاک چائنہ راہداری کی دوستی کی اعلیٰ مثال ہے۔وہ یہاں تھل نوا کول فائرڈ پاورپروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کر رہے تھے۔مملکیتی وزیر نے کہا
تھر میں 7.5ملین ٹن کوئلے کے ذخائرموجود ہیں جس سے سستی بجلی پیدا کرکے سالانہ 2.5ارب ڈالر کی بچت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھر کوئلے سے بجلی پیداوار کرنے کا محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا جس نے تھر کے کوئلے کو کالا سونا کہا تھا۔ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے کہا کہ پی پی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ تھر کوئلے کی رائلٹی اور دیگر فوائد تھر کے مقامی لوگوں تک منتقل کئے جائیں،تھر کول منصوبے میں مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے کام کرنے والی کمپنیوں کے مالکان کو پابند کیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھر کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی سے تھر کے تمام دیہاتوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے تھر میں گرڈ اسٹیشنز کے قیام کے لئے کوشش کی جائے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھر کے لوگوں کو سستے آٹے کی فراہمی کے لئے لبرل پالیسی کے تحت چکی مالکان کو گندم کی فراہمی کے لیے حکومت سندھ کو کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تھر کے بند آر او پلانٹس کوفعال بنانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔مملکتی وزیر ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے کہا کہ تھر کے لوگوں کو صحت، تعلیم اور پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اس موقع پر ایم پی اے فقیر شیر محمد بلالانی، سابق ضلع کونسل چئیرمین ڈاکٹر غلام حیدر سمیجو، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ویرجی کولھی،
پونجو مل بھیل ، دوست علی راہموں، سیکریٹری انرجی ابوبکر مدنی، ایڈیشنل سیکریٹری انرجی اسداللہ بھٹو، ڈپٹی کمشنر تھرپارکر ڈاکٹر حفیظ احمد سیال، ایس ایس پی تھرپارکر عابد علی بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون تھرپارکر میڈم سارہ جاوید ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر گریش کمار اور دیگر موجود تھے۔