اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھائی کی اپیل

datetime 25  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(آن لائن) متروکہ وقف املاک بورڈکے ایڈمنسٹریٹرتنویر احمد نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھائی کی اپیل پر لال حویلی سمیت 7یونٹس کا قبضہ واگزار کرانے کے لئے جاری بے دخلی کے نوٹس کے خلاف دائر اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28اکتوبر کو تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے ایڈمنسٹریٹر نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا

بے دخلی نوٹس کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے قرار دیا کہ ادارہ درخواست گزار کی اپیل کو پہلے سنے گاشیخ رشید اور ان کے بھائی نے عدالتی حکم پر ایڈمنسٹریٹر کے روبرو اپیل دائر کی ہے Evacuee Trust properties (Management And Disposal) Act 1975کی سیکشن 16کے تحت دائر اپیل میں متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر اور اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹرکو فریق بناتے ہوئے12اکتوبر کے احکامات کو چیلنج کیا گیا ہے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ذریعے دائراپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شیخ صدیق بوہڑ بازار میں واقع پراپرٹی نمبرD-158کا قانونی مالک و قابض ہے اور یہ جائیداد رجسٹرڈ سیل ڈیڈ نمبر6381کے تحت 19اگست1987کو سب رجسٹرار راولپنڈی کے پاس رجسٹرڈ ہے جبکہ شیخ رشید احمد جائیداد نمبرD-158اور D-329کے ساتھ اس کے سب یونٹس نمبر،0218-0،-0 0221، 0222-0، 0225-0 اور0227-0 کا قانونی مالک و قابض ہے اور درخواست گزار نے تمام بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ یہ قبضہ حاصل کیا ہے قبل ازیں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے 21نومبر2014کو یہ جائیداد خالی کرانے کا حکم جاری کیا جس کے خلاف درخواست گزار کی اپیل17اکتوبر2016کو خارج ہوئی جس پر درخواست گزار نے سیکریٹری وزارت مذہبی امور کے پاس نظر ثانی کی درخواست دائر کی جو 15جنوری2020کو دوبارہ سماعت کے لئے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرکو بھجوائی گئی جہاں پر درخواست گزار نے یہ موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار مروجہ ایکٹ کے تحت تمام بقایا جات کی ادائیگی کے کر کے یہ اپنے نام منتقل کروانا چاہتا ہے

لہٰذ اتمام بقایا جات اور ٹرانسفر فیس سمیت مجموعی واجبات سے درخواست گزار کو آگاہ کیا جائے لیکن پھر حکومت کی تبدیلی کے بعد ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے قبضہ واگزار کرانے کے نوٹس جاری کر دیئے جبکہ لال حویلی کو غیر قانونی طور پر اس کاروائی میں شامل کیا گیا جس پر درخواست گزار نے سول عدالت میں دعویٰ دائر کیا جو عدالتی دائرہ اختیار نہ ہونے کے باعث خارج ہو گیا

اس خراج کے خلاف درخواست گزار نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپندی کی عدالت میں یکم اکتوبر کو اپیل دائر کی جس پر فریقین کو نوٹس جاری ہوئے اس دوران ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے غیر قانونی طور پر12اکتوبر کو لال حویلی سمیت ساتوں یونٹ خالی کرنے کے نوٹس جاری کر دیئے جس پر مذکورہ عدالت مین اپیل دائر کرنے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خورشید عالم بھٹی نے 18اکتوبر کو حکم امتناعی جاری کر دیا

اپیل میں کہا گیا ہے کہ لال حویلی کے نام سے بوہڑ بازار میں واقع جائیداد نمبرD-158قانونی طور پر درخواست گزار کی ملکیت ہے جس مین تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے اس طرح درخواست گزار کے خلاف بے دخلی کے غیر قانونی نوٹس جاری کئے گئے جبکہ لال حویلی سے ملحقہ چند کمروں پر مشتمل جائیداد شیخ صدیق کی قانونی ملکیت ہے اس طرح ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے سیکریٹری مذہبی امور کے احکامات کو بھی نظر انداز کیا حالانکہ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹ اس بات کا پابند ہے کہ

وہ درخواست گزار کو اس کے بقایا جاتا اور تمام فیسوں کے حساب کتاب سے آگاہ کرے اور واجبات کی ادائیگی کے لئے مہلت دے جبکہ قانون بھی اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ متروکہ وقف املاک کی کوئی بھی رہائشی یا کمرشل جائیداد کوئی بھی حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ ایڈمنسٹریٹرکی مقرر کردہ قیمت ادا کرے اپیل میں کہا گیا ہے کہ لال حویلی کے عقب میں ایک کمرہ شیخ صدیق کا

تعمیر کردہ ہے متروکہ وقف املاک بورڈ کے 21جولائی1994کے نوٹیفکیشن کے مطابق 25سال تک کسی جائیداد پر مقیم شخص کا اس پر پہلاحق ہے اور اگر وہ دستیاب نہیں ہے تو اخبارات میں اشتہار کے بعد مجاز اتھارٹی اس جائیداد کو منتقل کر سکتی ہے اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیل کو سماعت کے لئے

منظور کیا جائے 12اکتوبر2022کے آرڈرز کالعدم قرار دے کر درخواست گزار کو بقایا جات ادا کرنے کی اجازت دی جائے اور 12اکتوبر کے احکامات کو اپیل کے حتمی فیصلے تک معطل کیا جائے یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خورشید عالم بھٹی نے شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کو 15 دن میں متعلقہ فورم پر اپیل دائرکرنے کا حکم دیا تھا۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…