ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

میرے گھر کی معلومات لینے کی کوشش کی گئی، میڈیا اورسوشل میڈیا پرمیرے اور فیملی کے کردارپر کیچڑاچھالا گیا،عمران خان

datetime 18  اکتوبر‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ بیک ڈور رابطے جاری ہیں، سیاسی جماعتیں کھبی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتیں۔ ایک انٹرویرومیں عمران خان نے کہا کہ گھر کے ملازمین کو رشوت دے کر میرے گھر کی معلومات لینے کی کوشش کی گئی، میڈیا اورسوشل میڈیا پر

میرے اور فیملی کے کردارپر کیچڑاچھالا گیا، ان چھ ماہ کے دوران میرے خلاف جس قسم کے ایکشن لیے گئے نہیں سمجھتاتھا ایسا بھی ہوگا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اعظم سواتی اورشہباز گل پر برہنہ کرکے تشدد کیا گیا کبھی ایسانہیں سوچاتھا،ملک میں ہم نے لوگوں کیساتھ ایسا ہی سلوک کرناہے تو کیا کہہ سکتاہوں؟انہوں نے کہا کہ میں نے آزادممالک کو دیکھاہے وہاں کسی کی جرات نہیں شہریوں سے ایسا سلوک کرے۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک کو ان چوروں کی غلامی سے بچاناہے، میں اپنی جان دے دوں گا تاہم ان چوروں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اسی طرح ملک چلتا رہیگا تو اب ایسا نہیں ہوگا، عوام کاسمندر نکلے گا ان کے پاس الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔سابق وزیراعظم نے سائفر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خط میں لکھا ہے کہ عمران خان اپنی مرضی سے روس چلا گیا، سائفرمیں ہے کہ عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو ہٹایا، اسی خط میں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کردینگے۔عمران خان نے اہم نقطہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد آئی نہیں تھی اورسائفر میں لکھا تھا کہ تحریک آئیگی مطلب یہ سازش کاحصہ تھے، اسپیکر نے اس وقت کی اپوزیشن کو سائفر دکھایا اور کہا کہ آپ لوگ بیرونی سازش کاحصہ بن رہ یہیں، ان لوگوں نے سائفر دیکھنے سے ہی انکارکردیا، یہ لوگ سائفرہی نہیں دیکھناچاہتے تھے کیونکہ ان کو پتہ تھا کیاہو رہاہے؟

سابق وزیراعظم نے کہاکہ اس وقت پاکستان کا مفاد فوری الیکشن ہے،جس سے سیاسی استحکام آئیگا،اس وقت پاکستان کی معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے کیونکہ سیاسی عدم استحکام ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت عام انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، حالیہ نتائج کے بعد آصف زرداری اورنوازشریف الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، وہ الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ زندگی میں اچھے اور برے دونوں دوست ملے،

ماضی میں نہیں دیکھتا، ماضی کے واقعات کوسیکھ کرآگے جاتاہوں۔عمران خان نے کہا کہ میری نوازشریف یا آصف زرداری سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے،میں یہ چاہتاہوں ہم ماضی سے سیکھیں اور آگے بڑھ کرملک کوبچائیں۔عمران خان نے شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سارا ٹبراس وقت ایسے باہربیٹھے ہیں جیسے ان کی ملکہ برطانیہ کی رشتہ داری تھی، یہ لوگ لندن کے اس علاقے میں رہتے ہیں جہاں آج برطانوی وزیراعظم گھرنہیں خرید سکتا، آج تک پتہ نہیں چل سکا کہ لندن کے مہنگے ترین بنگلے کیسے خریدے؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…