منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

بلوچستان میں ہر طرف تباہی ، ملک کے تمام صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع

datetime 25  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی)بارش برسانے والا ایک اور مضبوط سسٹم شمالی بلوچستان میں داخل ہو گیا ہے ،ندی نالوں میں طغیانی، رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے باعث بلوچستان کا ملک کے دیگر تمام صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں برسانے والا مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھیل رہا ہے جس کے باعث چمن شہر کے

نواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہو رہی ہیں۔چمن میں کئی علاقوں کے برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہوگئی۔لیویز کنٹرول کے مطابق کوہ خواجہ عمران کے دامن میں سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوڑئی کے دیہات کا 3 دن سے چمن شہر سے رابطہ منقطع ہے۔مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں دوبارہ بارش سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور امدادی کاموں میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی اور گلستان میں موسلادھار بارش کے باعث رابطہ سڑکیں آمدورفت کیلئے بند کر دی گئیں جبکہ توبہ اچکزئی میں برج متکزئی ڈیم اوور فلو ہونے کے باعث سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ادھر پشین، برشور، خانوزئی، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں گرج چمک کیساتھ موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جبکہ لورا لائی، ژوب، میختر، شیرانی، دکی اور زیارت میں بھی بادل خوب برسے ۔

لیویز حکام کے مطابق خانکہ ندی میں پھنسے اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ ذکاء اللہ درانی کو بحفاظت نکال لیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ سیلاب سے متاثرہ علاقے جاتے ہوئے خانکہ ندی میں پھنس گئے تھے۔نئے طاقتور اسپیل نے بلوچستان کے بالائی اور شمالی علاقوں میں پھر سے سیلابی صورتحال بنا دی ، بالائی علاقوں میں سیلابی ریلوں سے کئی مکانات اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، موسیٰ خیل میں تیز بارش کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے جس سے مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہو چکا ہے۔

ادھر کوئٹہ کے علاقے نواں کلی بائی پاس پر برساتی ریلے گھروں میں داخل ہوگئے۔پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق پی ڈی ایم اے اور پولیس کی ریسکیو ٹیمیں علاقے میں موجود ہیں جنہوں نے خواتین اور بچوں سمیت 20سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا ہے۔دوسری جانب کوہلو اور ماوند میں رات گئے سے بارش جاری رہی جہاں کوہلو میں مسلسل بارش سے متعدد علاقوں میں لوگ محصور ہوگئے ہیں ۔

درجنوں کچے مکانات گرنے سے لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔کوہلومیں ضلعی انتظامیہ کے پاس خیموں کی قلت ہوگئی اور متاثرین حکومتی امدادکے منتظر ہیں۔لیویز حکام کا کہنا ہے کہ کوہلوکی بیجی ندی میں گزشتہ روزبہہ جانے والے 2 افرادکی تلاش جاری ہے،کوہلو کاکوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ 12 ویں روز بھی منقطع رہا۔ادھر مستونگ شہر اور گرد و نواح میں رات سے موسلادھار بارش جاری رہی جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھ گئیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…