لاہور( این این آئی)چیئرمین ریونیو ایڈوائزر زایسوسی ایشن عامر قدیر نے کہا ہے کہ جب تک روپے پردبائو کم نہیں ہوگا ہماری معیشت کی سانسیں بحال نہیں ہوسکتیں ،حکومت کرنٹ اکائونٹ خسارے کو سرپلس کرنے کی بجائے اس میں کمی ہی لے آئے تو یہ اس کی بڑی کامیابی ہوگی
،ہمارے ہاں پالیسیاں زمینی حقائق کی بجائے دبائو میں آکر بنائی جاتی ہیں جن کی مدت انتہائی کم ہوتی ہے اور وہ بجائے فائدے کے نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ وزیر خزانہ نے یہ خوشخبری سنائی ہے کہ درآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اگر ڈالر بچائے گئے ہیں تو پھر روپے کی قدر کیوں گر رہی ہے ، حکومت کو ڈالرکی خرید و فروخت کے حوالے سے موثر بلکہ سخت نظام لانے کی ضرورت ہے ، آج جب ملک میں ڈالرز کی شدید قلت ہے آج بھی مارکیٹ سے ڈالر ز اٹھائے جارہے ہیں اور اس پر متعلقہ ادارے کی کوئی گرفت نہیں ۔انہوںنے کہا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کو بھی زر مبادلہ کے ذخائر میں لائے اور انہیںمحفوظ رکھا جائے اور حکومت کو اس حوالے سے حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے، ہمیںغیر ملکی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے وسائل بڑھانے چاہئیںاور ایسے منصوبے شروع کئے جائیں جن سے غیر ملکی قرضے اتر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سر کلر ڈیٹ بھی اژدھا کی صورت اختیا رکر چکا ہے جس کے لئے سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔