ملتان (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق رکن قومی اسمبلی سید علی موسیٰ گیلانی نے کہا ہے کہ گذشتہ سوا چار سال کے دوران میرے خلاف چار ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں میں نے کیونکہ این اے 157میں ضمنی الیکشن لڑنا ہے اس لئے کچہری میں
ضمانت قبل از گرفتاری کرانے آیا ہوں تاکہ فاشسٹ حکومت کے ہتھکنڈوں سے بچ سکوں ضلع کچہری میں درخواست ضمانت کی پیشی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پیپلز لائرز فورم کے رہنما شیخ غیاث الحق، سید عارف شاہ، سابق چیئرمین رانا سجاد، کلثوم ناز، چوہدری یسین، نشید عارف گوندل ودیگر رہنما بھی موجووتھے سید علی موسی گیلانی نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپنی حالیہ حکومت کے دوران ظلم کے پہاڑ توڑے اور اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی میرے خلاف پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے جلسے سمیت چار مقدمات درج ہوئے جو پولیس گردی کی بدترین مثال ہے گذشتہ چار سال کے دوران عمران خان نے سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ میڈ?یا کو بھی دبانے کی کوشش کی عدلیہ کا جو فیصلہ ان کے حق میں آئے تو جج اچھے ان کے خلاف آئے تو عدلیہ پر بھی اعتراضات کئے گئے ہم عدلیہ اور اس کے فیصلوں کا مکمل احترا م کرتے ہیں لیکن عمران خان کے حوالے سے دہرا میعار نہیں چلنے دیں گے کیونکہ اگر عمران خان خط لکھے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں اگر چوہدری شجاعت نے خط لکھا ہے تو اس پر سپیکر کی رولنگ کو مسترد کردیا گیا ہے حالانکہ عمران خان نے صرف خط لہرایا تھا چوہدری شجاعت کے خط کو پارلیمنٹ میں پڑھ کر سنایا گیا اس لئے دونوں فیصلوں میں تضاد نظر آرہا ہے
انہوں نے کہا کہ عمران خان توہین عدالت کریں یا جو مرضی اقدامات اٹھائیں انہیں کھلی چھٹی ہے باقی سب کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے پنجاب میں اس وقت کولیشن گورنمنٹ ہے لیکن ملک میں جو مہنگائی ہے وہ بھی عمران خان کا چار سال کا تحفہ ہے چار سال کے پیدا کردہ مسائل کو تین ماہ کی حکومت کے کھاتے میں نہیں ڈالا جاسکتا ملتان، لاہور سمیت بڑے شہروں کی حالت بزدار حکومت کی وجہ سے انتہائی ناگفتہ بہ ہوئی اب لگتا ہے کہ بزدار کے دور
کو دہرایا جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی الیکشن میں ووٹر لسٹوں سے بھی زیادہ ووٹ کاسٹ ہوئے جس کی مکمل رپورٹ تیار کرنے کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نئی حکومت نے آتے ہی انٹی کرپشن کے ڈی جی کو تبدیل کیا جس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ وہ عمران خان کی اہلیہ کے خلاف تحقیقات کر رہا تھا فرحت اللہ بابر کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب
میں علی موسی گیلانی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کردیاہے جبکہ قومی اسمبلی میں عدلیہ کے حوالے سے قرار داد بھی پیش ہو چکی ہے ہم پارٹی قیادت کی ہدایت پر عمل کریں گے سید علی موسی گیلانی سے سوال کیا گیاکہ کیا آپ این اے 157کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے یا پی ڈی ایم کے تو انہوں نے جواب دیا کہ پیپلز پارٹی نے مجھے اس حلقے میں امیدوار نامزد کردیا ہے توقع ہے کہ پی ڈی ایم مشاورت کے ساتھ آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔