راولپنڈی(این این آئی)بارشوں کے سبب نالہ لئی میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا، انتظامیہ نے آبادیوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے امداد کیلئے فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی نالہ لئی میں طغیانی کے سبب خطرے کے سائرن بجا دئیے گئے اور راولپنڈی
پاک فوج ٹرپل ون بریگیڈ کو طلب کرلیا گیا جس نے نالے کے کناروں پر بسنے والوں کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔اطلاعات ہیں کہ نالے میں پانی کی سطح بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے، کٹاریاں میں پری الرٹ اور گوالمنڈی میں الرٹ جاری کردیا گیا، کٹاریاں میں پانی کی سطح 15.5 فٹ اور گوال منڈی میں پانی کی سطح 15 فٹ تک پہنچ گئی جس میں مسلسل اضافہ ہونے لگا،گوالمنڈی میں نالہ لئی کے کنارے گھر خالی کرانے کی سطح 20 فٹ ہے، نالہ بھرنے کی سطح چند فٹ کے فاصلے پر رہ گئی جس کے سبب خطرے کا الرٹ جاری کیا گیا۔ بارش نہ رکنے کی صورت میں نالہ لئی میں پانی کی سطح مزید بڑھ سکتی ہے۔دریں اثنا بارش کے سبب کینٹ کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا، لوگ گھروں میں قیمتی اشیا محفوظ کرنے میں لگے رہے، چکلالہ کینٹ کے نشیبی علاقے ڈھوک جمعہ میں بھی پانی داخل ہونے کی خبریں سامنے آئیں، جامع مسجد روڈ، سٹی صدر روڈ اور موچی بازار کئی کاریں پانی میں ڈوب گئیں۔اسی طرح راولپنڈی میں بارش کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں نشیبی علاقے ڈوب گئے ہیں وہیں تجارتی مراکز کو بھی نقصان پہنچا، اطلاعات ہیں کہ راولپنڈی کے تجارتی مراکز بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں، راجہ بازار، موتی بازار، موچی بازار میں سیکڑوں دکانوں میں پانی داخل ہوگیا، سامان بھیگنے کے سبب تاجروں کو مجموعی طور پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
راولپنڈی کے شہریوں نے سوشل میڈیا پر بارش کی تباہ کاریوں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنا شروع کردیں۔راولپنڈی میں شدید بارشوں کے باعث شہر کے متعدد علاقے زیر آب آگئے،نالہ لائی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی۔شہر میں شدید بارش کے باعث راولپنڈی کینٹ اور چکلالہ کینٹ کے متعدد علاقے زیرآب آگئے، جان کالونی، اسلم مارکیٹ، ڈھوک سیداں اور گرجا روڈ پر پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔مری روڈ ناز سنیما کے
پاس پانی جمع ہونے سے بدترین ٹریفک جام رہا، جامع مسجد روڈ اور موچی بازار میں کئی فٹ پانی جمع ہونے سے متعدد گاڑیاں پھنسی رہیں،اس کے علاوہ بارش کے باعث نکاسی آب کا نظام متاثر ہونے سے بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال کے احاطے میں پانی داخل ہوگیا۔نالہ لئی میں پانی کی سطح 16 فٹ تک بلند ہونے کے بعد انتظامیہ نے خطرے کے سائرن بجانا شروع کردئیے، انتظامیہ نے حفاظتی انتظامات کے لیے فوج کو طلب کرلیا۔