جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

میں نے کوئی سیاسی بیان نہیں دیا، اسد عمر کی تنقید پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا موقف آ گیا

datetime 15  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا، کمیٹی اجلاس میں واضح کردیاگیاتھاکہ سازش کے کوئی ثبوت نہیں، خط کے معاملے پر حکومت جوڈیشل

کمیشن یا اور کوئی فورم بنائے تو ادارے تعاون کریں گے۔ ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سروسز چیفس نے اپنا مؤقف واضح طور پر بتادیا تھا، کسی سروس چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی۔ نیشنل سکیورٹی میٹنگ کا ایجنڈا پہلے سے طے شدہ ہوتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے متعلق گزشتہ روز بھی تفصیلی بات کی تھی۔ خط کے معاملے پر حکومت جوڈیشل کمیشن یا اور کوئی فورم بنائے تو ادارے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا، میں نے سروسز چیف کے توسط سے وضاحت دی، سروسز چیف سے متعلق بات ہو تو میرا خیال ہے کہ میں ہی اس کی وضاحت کروں گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے واضح کردیا تھا، واضح کردیا تھاکہ سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، یہ صرف ایک وضاحت تھی اور اس کا سیاست سے تعلق نہیں تھا، نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی میٹنگ ملک کا اعلیٰ سطح کا فورم ہے، اس میں میں سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی اپنی اِن پٹ لے کر جاتے ہیں سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کی اِن پٹ انٹیلی جنس بیسڈ انفارمیشن ہوتی ہے، ذاتی رائے نہیں، یہ رائے نہیں تھی انٹیلی جنس بیسڈ انفارمیشن تھی،حقائق دیکھ کر اِن پٹ دی گئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سازش کا لفظ یا ایسی کوئی چیز این ایس سی میٹنگ اعلامیے

میں بھی شامل نہیں کی گئی، یہ رائے نہیں کہی جاسکتی یہ واضح طور پر بریف کیا گیا تھا۔ میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن یا کوئی اور فورم جس کا حکومت فیصلہ کرے، ادارے مکمل تعاون کریں گے، جو کچھ انہیں اداروں سے چاہیے وہ کرکے دیں گے، ایجنسیز اور ادارے اپنی ان پٹ ہائی لیول پر پہلے ہی دے چکے ہیں، ایجنسیز اور اداروں نے اپنی ان پٹ ایک دفعہ نہیں دو دفعہ اعلیٰ سطح پر دی ہے، اسے جیسے بھی وہ اپنی تسلی کیلئے لیجانا چاہتے ہیں یہ ان پر ہے، فیصلہ ہم نے نہیں کرنا، میں نے اپنے ادارے کا مؤقف تفصیل سے بیان کردیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…