لاہور (آن لائن) پہلے عطاء تارڑ کوباہر نکالو،سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور اپوزیشن ارکان اڑ گئے۔سپیکر نے عطاء تارڑ کونکالنے کیلئے سارجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کرلیا جبکہ سرکاری ارکان نے عطاء تارڑ کے گرد گھیرا ڈال کرانہیں روک دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 6 گھنٹے 9 منٹ کی تاخیر سے سپیکر کی زیر صدارت شروع ہوا۔
پنجاب اجلاس کے آغاز میں راجہ بشارت کا ایوان میں وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کے موجود نہ ہونے پر اعتراض اٹھا دیا۔ راجہ بشارت نے کہا کہ یہ ایوان کی روایت کے خلاف ہے، جب تک وزیر اعلیٰ اور بیورو کرسی ایوان میں نہیں آتی بجٹ ایوان میں پیش کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ میاں اسلم اقبال نے بھی صورتحال کو روایت کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وزیر اعلیٰ نہیں آتے بجٹ پیش نہ ہونے دیا جائے جبکہ سپیکر اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے اپوزیشن کے ارکان کے موقف کو درست قرار دے دیا۔حکومتی رکن اور وزیر ملک احمد خان نے اپوزیشن کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ بالکل ٹھیک کہے رہے ہیں جب بجٹ پیش کیا جائے گا وزیر اعلی ایوان میں ہوں گے جب ایوان میں بجٹ پیش کرنے کی اجازت دی جائے گی تو وزیر اعلی اور اعلیٰ بیورو کریسی بھی آجائے گی۔ جس پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ آج بجٹ پیش نہیں کررہے۔ جس پر ملک احمد خان سر اگر آپ بجٹ کا ٹائم نو بجے مختص کردیں تو وزیر اعلی پانچ منٹ پہلے یہاں ہوں گے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم بارہ بجے تک یہاں بیٹھے ہیں۔
دوسری جانب اجلاس میں اپوزیشن کے رکن چودھری ظہیر الدین نے ایوان میں عطاء اللہ تارڑ کی موجودگی پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ عطاء اللہ تارڑ کی ایوان میں موجودگی حیران کن ہے۔وہ رکن اسمبلی نہیں ہیں۔چودھری ظہیر الدین کے اعتراض پر عطاء اللہ تارڑ اپنی نشست پر تلملا اٹھے۔
چودھری پرویز الٰہی نے اپوزیشن کے اعتراض پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کرلیا اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سارجنٹ اینڈ آرمڈ کو عطاء اللہ تارڑ کو ایوان سے باہر لے جانے کا کہہ دیا
ایوان میں ن لیگی ایم پی اے عطاء اللہ تارڑ کے اردگرد کھڑا ہوگئے۔ عطاء اللہ تارڑ کے خلاف گو تارڑ گو کے نعرے گونج اٹھے۔
عطاء اللہ تارڑ کو ایوان ے نکالنے کی کارروائی میں حکومتی ارکان نے بھرپور مزاحمت کی۔ تمام حکومتی ارکان نے عطاء اللہ تارڑ کو اپنے حصار میں لے لیا
اور سارجینٹ ایٹ آرمز کو عطاء اللہ تارڑ تک جانے سے روک دیا۔ سپیکر اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے دھمکی دی کہ اگر دس منٹ تک عطاء اللہ تارڑ ایوان سے نہ گئے
اجلاس ملتوی کر دوں گا۔ایوان میں ایک مرتبہ پھر شدید ہنگامہ، شور شرابہ سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ رانا مشہود کی سپیکر سے استدعاکی کہ سارجینٹ ایٹ آرمز اگر پیچھے ہٹ جائیں تو وہ پانچ منٹ میں خود چلے جائیں گے۔