اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین و سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ کبھی مخلص نہیں ہو سکتا، خبریں گردش کر رہی ہیں کہ بلاول بھٹو نے دورہ امریکہ کے دوران بندکمرے میں کہا کہ پاکستانی حکومت بھارت کا سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننے کی مخالفت نہیں کریگی
،بلاول اس خبر کی تردید کریں اگر خاموش رہے تو سمجھ لیں دال میں کالا ہے،امپورٹڈ حکمران کشمیرمیں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی جبر و تشدد کے باوجود بھارتی حکومت سے پینگیں بڑھا رہے ہیں،ن لیگ کی حکومت نے بھارت سے تجارت کے لئے ٹریڈ افسر بھی نامزد کیا ہے، ہم نے اپنے دور حکومت میں واضح کہا تھا جب تک بھارت کشمیر کی سابقہ حیثیت بحال نہیں کرتا اور مظلوم کشمیریوں پر تشدد بند نہیں کرتا ہم بھارت کے ساتھ تعلقات نہیں بڑھاسکتے،یہ بھی خبر زیر گردش ہے کہ حال ہی میں حکومت نے وفد کو اسرائیل بھیجاجس نے کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں، ہماری حکومت کی دو ٹوک پالیسی تھی کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے،عمران خان کی ہدایت پر مظلوم فلسطینیوں پر بمباری ختم کرنے اور جنگ بندی رکوانے کیلئے اقوام متحدہ میں فلسطینوں کا مقدمہ لڑااور فلسطین کی جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، امپورٹڈ حکمران مسلم امہ کی کیا خدمت کررہے ہیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز مقامی میرج ہال میں پی پی217 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر مخدومزادہ زین حسین قریشی کی انتخابی مہم کاباقاعدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں سابق وزیر مملکت ملک عامر ڈوگر‘ اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹراختر ملک، ملک سلیم لابر، حاجی جاویداخترانصاری، وسیم خان بادوزئی، واصف مظہرراں،
میاں طارق عبداللہ‘ فیصل خان نیازی، سبین گل خان‘عون عباس بپی،معین ریاض قریشی، ملک اختر بھٹہ‘ملک عدنان ڈوگر، رانا عبدالجبار، میاں جمیل احمد‘ شیخ طاہر حمید،الحاج مختیار انصاری، ڈپٹی مشتاق انصاری، مخدوم شعیب اکمل ہاشمی، رانا سجاد حمید، سجاد سیال، ملک نیاز بھٹہ، ذوالنورین بھٹہ، ملک ظہور بھٹہ، اظہر چاون، قربان فاطمہ، ڈاکٹر روبینہ اختر، سعدیہ بھٹہ، شازیہ وحید ارائیں،
راؤ امجد علی‘ شیخ مظہر عباس سمیت پی پی 217 سے تعلق رکھنے والے عمائدین ہزاروں کی تعداد میں موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے۔انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ کے با برکت نام سے اور 217 کے عوام کی اجازت سے آج زین حسین قریشی کی انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں،
زین قریشی کی انتخابی مہم کے لئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 14 جولائی کو ملتان آئیں گے اور اہلیان 217 سے بلے کے انتخابی نشان پر مہر لگانے اور عمران خان کے سپاہی کی کامیابی کیلئے عوام سے درخواست کریں گے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد عوام میں بھر پور پذیرائی اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان پاکستان کے مقبول ترین لیڈر اور تحریک انصاف مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، پوری قوم عمران خان کے بیانیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا حالیہ ضمنی انتخابات پنجاب کے 14 ضلعوں میں 20 حلقوں کا نہیں بلکہ یہ دو بیانیوں اور دو نظریات کا الیکشن ہے، ایک طرف عمرا ن خان کا بیانیہ ہے اور دوسری جانب چوروں کے ٹولے کا بیانیہ ہے،ایک طرف عمران خان دوسری طرف چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہے،
یہ الیکشن پاکستان کی سیاست کے مستقبل کا تعین کریگا۔ انہوںنے کہاکہ ان انتخابات میں عوام منحرفین / لوٹوں کو نشان عبرت بنائیں گے کہ مستقبل میں کوئی رکن اسمبلی اپنی پارٹی کے ساتھ غداری نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت کے اوپر لیبل تھا کہ ہم نہ اہل ہیں۔
مجھے یہ بتائیں آج پاکستان میں سارے تجربہ کار اکٹھے ہوئے اور انہوں نے مہنگائی کم کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے؟ بجلی‘ پیٹرول‘ سوئی گیس‘ خوردنی تیل‘ آٹا سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، عوام خود کشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ عمران خان نے مہنگائی کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو جون تک فریز کیا۔ جبکہ بجلی کے بلوں پر ریلیف فراہم کیا، ہم نے روس کے ساتھ چالیس فیصد کم قیمت پر تیل خریدنے کی بات چیت کی
، انڈیا نے اپنی عوام کو روس سے سستا تیل خرید کر 25 روپے فی لیٹر ریلیف دیا،دو ماہ میں 60 روپے فی لیٹر اضافہ کا کیا منطق ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے ساڑھے تین سال پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 48 روپے اضافہ کیا جبکہ تجربہ کار حکمرانوں نے 2ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ کیا جبکہ مزید اضافے کی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں
جس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئیگا۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف نظریاتی جماعت ہے ہمارے کارکن نظریاتی ہیں، ہمارے مد مقابل پی پی ،ن لیگ سمیت اپوزیشن جماعتوں کا کوئی نظریہ نہیں، یہ قومی ایجنڈے پر نہیں بلکہ ذاتی ایجنڈے پر مفادات کے لئے اقتدار میں آئے ہیں،
ن لیگ کے کارکن سوال کرتے ہیں کیا ہمارے پاس 20 حلقوں میں کوئی لیگی امیدوار نہیں تھا جو لوٹوں کو ضمنی انتخابات میں ٹکٹیں دی گئیں۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کی حکومت کو ایک سازش اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اقتدار سے الگ کیا گیا،ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا،
مجھے پتہ ہے کہاں منصوبہ بندی کی گئی، کہاں ڈوریاں حل رہی ہیں، سازش کے تانے بانے کہاں جا رہے ہیں۔ پنجاب میں حمزہ کا اقتدار بچانے کیلئے 20نشستوں پردھاندلی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پورے پنجاب کی انتظامیہ کو تبدیل کردیا گیا ہے،
سرکاری افسران ن لیگ کے امیدواروں کیلئے جوڑ توڑ کررہے ہیں،شام کو لیگی امیدواروں کے گھر پر جاتے ہیں، من پسند ریٹرنگ آفسر لگائے جا رہے ہیں، ضمنی انتخابات سے قبل ترقیاتی سکیمیں دیکر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ الیکشن،
الیکشن کمیشن کا امتحان ہے،تحریک انصاف پور امن جماعت ہے جو قانون کی پاسداری پر یقین رکھتی ہے اگر دھاندلی کی گئی تو آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی،الیکشن کمیشن اور دوسرے اداروں کو تنبیہ کرتا ہوں
کے کسی کی کرسی بچانے کیلئے پاکستان کی جمہوریت اور اداروں کو داو پر نہ لگائیں، اگر اداروں پر داو لگایا تو پاکستان کی عوام آپ کو کبھی معاف نہیں کریگی۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ کا اقتدار ڈانواں ڈول ہے،پنجاب میں 5 تحریک انصاف کی خواتین کی 5 مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے
تو آج حمزہ فارغ ہو جائیگا۔ انہوں کہا ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے،36 سالہ سیاسی زندگی کی ابتداء شکست سے کی،کوشش کی خلوص نیت سے عوام کی خدمت کروں، این اے 156 میں میرے وزیر خارجہ دور کے ساڑھے تین سال کے ترقیاتی کاموں کوایک پلڑے میں رکھیں اور میرے مخالفین کے ترقیاتی کاموں کو دوسرے پلڑے میں،اگر میرا پلڑا بھاری نہ ہو تو میں نے عوام کے ووٹوں کا حق ادا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا 2018ء کے انتخابات میں میں ہارا نہیں بلکہ مجھے ایک سازش کے تحت ہرا کر جنوبی پنجاب کے خلاف سازش کی گئی، عمران خان کو بتایا تھا کہ جو شخص آج تحریک انصاف میں شامل ہو رہا ہے وہ آپ کا وفادار نہیں رہے گا، عمران خان اب کہتے ہیں
شاہ محمود قریشی تمہاری کہی ہوئی ایک ایک بات درست ثابت ہوئی،میں میں برملا کہتاہوں جس نے میرے خلاف سازش کی اللہ نے اسے رسوا کیا،کدھر ہے جہانگیر خان کوعدالت نے ہمیشہ کیلئے نا اہل کیا، کدھر ہے علیم خان، کدھر ہے اسحاق خان خاکوانی آج یہ سب لوگ کہاں کھڑے ہیں،
وہ شخص کہاں گیا جس نے انصاف ہاؤس بنایا تھا،آج انصاف ہاؤس کا انصاف بک گیا۔ اگر 217 کا رکن صوبائی اسمبلی لوٹا نہ بنتا تو اس حلقے کا ضمنی انتخاب نہ ہوتا۔ عثمان بزدار نے سلمان نعیم کو ایک ارب روپے کے ترقیاتی کام دیئے،
میں بزدار سے سوال کرتا ہوں کہ آج سلمان نعیم کہاں کھڑا ہے جس کو تم نے ایک ارب روپے کے فنڈز دیئے،یوسف رضا گیلانی سے تمہارا رابطہ تھا حمزہ شہباز سے تمہارا رابطہ تھا۔ آج میری بات سچ ثابت ہوئی سلمان نعیم لوٹا بن کر حمزہ شہباز کی گود میں بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ذاتی لڑائی نہیں
۔ ناقص اور فرسودہ نظام کو بے نقاب کرنے کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں، جتنے بھی منحرفین اور لوٹے ہیں وہ ناقص اور فرسودہ نظام کی پیداوار ہیں، ضمنی انتخاب میں فرسودہ نظام کی پیدوارلوٹے اپنے موت آپ مر جائیں گے۔
تقریب سے سابق وزیر مملکت ملک عامر ڈوگر‘ پی پی 217 سے امیدوار صوبائی اسمبلی مخدومزادہ زین حسین قریشی ودیگر شخصیات نے خطاب کیا۔