کراچی(آن لائن)وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کے سی آر کو سی پیک میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں مراد علی شاہ سے ملاقات کے بعد شہباز شریف نے صوبہ سندھ اور بالخصوص کراچی میں ترقیاتی منصوبوں پر مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔۔وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 اپریل پاکستان کی تاریخ میں بڑا دن تھا،
جب آئین کی فتح ہوئی اور ایک دھاندلی کی حکومت کا اختتام ہوا، ہمیں پی ٹی آئی حکومت کو نکالنے کے شادیانے بجانے کے بجائے عوام کی خدمت کرنی ہوگی، پاکستان کی ترقی تب ہوگی جب تمام صوبے ترقی کرینگے، ملک میں بیروزگاری،مہنگائی اور دیگر مسائل ہیں، ہمیں ان کو حل کرنا ہیں، سائیٹ کے علاقے کی جتنی بھی سڑکیں ہیں، وفاقی حکومت ان کے اخراجات دیگی۔اجلاس کے دوران وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو سندھ اور بالخصوص کراچی کے مسائل اور تجاویز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم شہباز شریف کو بی آر ٹی پروجیکٹس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ریڈ لائن بی آر ٹی سسٹم شروع کر رہی ہے، جس کے لئے 250 بایو ہائبرٹ بسز خریدی جائینگی، جن میں 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد مسافر روزانہ سفر کرینگے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بی آر ٹی ییلو لائن 17.6 کلومیٹر ہوگا، ان بی آر ٹی پروجیکٹس کے لئے 2000 الیکٹرک بسز خریدنے کا منصوبہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بسز کی خریداری کے پروجیکٹس میں 50 فیصد اخراجات دینے کی درخواست کی۔ وزیراعظم نے بسوں کی خریداری پر وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ حکومت کو بھرپور مدد کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کو کراچی سرکلر ریلوے پر بریفنگ دیتے ہوئے درخواست کی کی کہ کے سی آر کو سی پیک کے تحت تعمیر کیا جائے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو کے سی آر کو واپس سی پیک میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔چیئرمین واپڈا نے کے فور پراجیکٹ پر وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ 260 ایم جی ڈی کا پراجیکٹ ہے اور اس کی مالیت 126 بلین روپے ہے۔ وزیراعظم نے کے فور پراجیکٹ کو 2024 تک ہر صورت مکمل کرنے اور اس کے لیے فنڈز مہیا کرنے کی ہدایت جاری کردی۔