منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

عا م انتخابات کا انعقاد کس مہینے میں ممکن ؟ الیکشن کمیشن نے صدر کو جواب بھجوا دیا

datetime 7  اپریل‬‮  2022 |

اسلام آباد(این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کا انعقاد اکتوبر سے قبل ممکن نہیں ہوگا۔الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اکتوبر 2022 میں شفاف انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں کرنی ہے، آئین و قانون کے مطابق اس کیلئے کم از کم اضافی 4 ماہ درکار ہیں۔خط میں کہا گیا کہ بارہا الیکشن کمیشن کے

خطوط کے باوجود مردم شماری کی حتمی اشاعت بروقت نہ کی گئی۔خط میں الیکشن کمیشن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کی اس تاخیر کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر نہیں ڈالی جاسکتی، عام انتخابات سے متعلق اہم مشاورت کے لیے صدر مملکت اجلاس بلائیں۔خط میں کہا گیا کہ صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے لیے اضافی 4 ماہ درکار ہیں، اکتوبر میں ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہے۔واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے خط لکھا تھا۔خط میں الیکشن کمیشن کو آئین پاکستان کے تحت 3 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر الیکشن کرانے کے لیے تاریخ تجویز کرنے کا کہا گیا تھا۔اس حوالے سے کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 48 کی شق 5 (اے) اور آرٹیکل 224 کی شق 2 کے تحت صدر مملکت عام انتخابات کرانے کی تاریخ مقرر کریں گے اور یہ تاریخ اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن سے زائد نہ ہو۔

خط میں کہا گیا تھا کہ آئین کے تحت عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔ایوان صدر سیکرٹریٹ کی جانب سے یہ خط ایک ایسے وقت میں بھیجا گیا کہ جب الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)نے مختلف قانونی رکاوٹوں اور طریقہ کار کے چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے 3 ماہ کے اندر عام انتخابات کرانے سے معذوری کا اظہار کیا تھا۔

ایک سینئر عہدیدار نے بتایا تھا کہ عام انتخابات کی تیاریوں میں تقریبا 6 ماہ لگیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ حلقوں کی تازہ حد بندی بالخصوص خیبر پختونخوا میں جہاں 26ویں ترمیم کے تحت نشستوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا تھا اور ضلع و حلقہ وار انتخابی فہرستوں کو ہم آہنگ کرنا بڑے چیلنجز ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ حلقہ بندی ایک وقت طلب کام ہے جہاں قانون صرف اعتراضات کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت فراہم کرتا ہے جبکہ انہیں حل کرنے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے۔

عہدیدار نے کہا تھا کہ اس کام کو مکمل کرنے کے لیے کم از کم تین ماہ درکار ہوں گے، اس کے بعد ووٹرز کی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنا ایک اور بڑا کام ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ انتخابی مواد کی خریداری، بیلٹ پیپرز کا انتظام اور پولنگ عملے کا تقرر اور تربیت بھی چیلنجز میں شامل ہیں تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کرانے سے معذوری ظاہر کرنے کی خبر پر تردید سامنے آئی تھی۔خیال رہے کہ 3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کردی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…