ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

افغان وزیر خارجہ کا بین الاقوامی سطح پر ان کی حکومت جلد تسلیم کیے جانے کا دعویٰ

datetime 3  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دعوی کیا ہے کہ طالبان بین الاقوامی سطح پر اپنی حکومت تسلیم کروانے کے بہت قریب پہنچے ہیں لیکن نئی افغان حکومت کی جانب سے کوئی بھی رعایت ان کے شرائط پر ہوگی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اوسلو میں مغربی طاقتوں سے مذاکرات کر کے واپس وطن لوٹنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں

افغان وزیر خارجہ امیرخان متقی نے امریکا سے افغانستان کے اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا تاکہ انسانی بحران ختم کرنے میں مدد مل سکے۔امیر خان متقی نے بتایا کہ افغانستان کے نئے حکمرانوں کو آہستہ آہستہ بین الاقوامی سطح پر قبول کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو تسلیم کروانے کے مرحلے میں ہم اپنے مقاصد کے قریب تر پہنچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا حق ہے، افغان شہریوں کا حق ہے اور جب تک ہم اپنا حق حاصل نہیں کرلیتے اس وقت تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔امیر متقی نے اصرار کیا کہ ان کی حکومت فعال انداز میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ رابطے میں ہے، جس سے قبولیت کے بڑھتے ہوئے مواقعوں کا واضح اشارہ ملتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری ہم سے بات کرنا چاہتی ہے اور اس معاملے میں ہم نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔امیر متقی کا کہنا تھا کہ متعدد ممالک کابل میں اپنے سفارت خانے چلا رہے ہیں، جس سے حکومت تسلیم کیے جانے کی توقعات مزید بڑھی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ یہاں یورپی اور عرب ممالک کے سفارت خانے بھی کھلیں گے۔افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ انسانی حقوق جیسے شعبوں میں بین الاقوامی دبا کے بجائے طالبان کی شرائط پر رعایت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ اپنے ملک میں کر رہے ہیں، وہ نہ ہی ان شرائط پر پورا اترنے کے لیے کیا جارہا ہے اور نہ کسی کے دبا کے تحت کیا جارہا ہے۔

امیر متقی نے کہا کہ ہم یہ سب اپنے منصوبوں اور پالیسیوں کے مطابق کر رہے ہیں۔امیر خان متقی نے اصرار کیا کہ نئی حکومت نے سابق امریکی حمایت یافتہ حکومت کے ملازمین کو برطرف نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کے 5 لاکھ خواتین اور مرد ملازمین میں سے کسی کو بھی ملازمت سے نہیں ہٹایا گیا، تمام ملازمین کو

تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں۔تاہم کابل اور ملک کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کا کہنا ہے کہ ان کی ملازمت ختم ہوچکی ہے یا انہیں تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں۔افغان وزیر خارجہ نے خواتین کے احتجاج، ناقدین کو حراست میں لینے اور طالبان حکومت کے خلاف ریلیوں کی کوریج کرنے پر صحافیوں پر تشدد کی خبریں مسترد کردیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…