لاہور (آن لائن، این این آئی ) گریٹر اقبال پارک ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو کی تھانے میں ویڈیو بنانے والے چار پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے انہیں حوالات میں بند کردیا گیا ہے۔ پولیس نے ویڈیو بنانے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی انکوائری کی مدعیت میں
اسسٹنٹ سب انسپکٹر انویسٹی گیشن رمضان سمیت محرر، نائب محرر اور ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ درخواست گزار ڈی ایس پی نے گرفتار کئے گئے چاروں پولیس اہلکاروں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ٹک ٹاکر نرس کے ساتھی ریمبو اور ان کی ٹیم کے ارکان کی ویڈیو بنا کر تفتیش پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ دوسری جانب پولیس حراست میں ریمبو نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ مجھے پتا ہے اس لڑکی کو کیسے میں زندہ وہاں سے نکال کر گھر لے کے گیا اور عائشہ اکرام نے مجھے ہی کیس میں نامزد کردیا، یہ نہ میری غلطی ہے اور نہ عائشہ اکرام کی غلطی ہے، مینار پاکستان جانے کا پلان میرا نہیں بلکہ عائشہ اکرام کا تھا، اس نے کسی اور کے ساتھ جانا تھا، لیکن جس کے ساتھ جانا تھا اس کے بھائی کا انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے عائشہ کے ساتھ جانا پڑا۔