منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

داسو میں خود کش حملہ کیا گیا تھا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 12  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ داسو میں چینی ٹیم پر خود کش حملہ کیا گیا،جائے وقوعہ سے خود کش حملہ آور کا انگوٹھا،انگلی اور جسم کے کچھ حصہ ملے، یہ بلائنڈ کیس اور حل کرنا آسان نہیں،اس حملے میں افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا۔ داسو دھماکہ کے حوالے سے بریفنگ د یتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 14 جولائی کو داسو کا سانحہ ہوا،

پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے پہلے دن معاملہ پر تحقیقات کا آغاز کیا، چین کے ساتھ تعلقات کی نوعیت یہ ہے کہ ان کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا جائے، چین کی تحقیقاتی ٹیم نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا، تحقیقاتی ٹیم کو جائے حادثہ پر لیجایا گیا،نتائج تک پہنچنے کیلئے 36 سی سی ٹی وی کیمروں کا 14 سو کلو میٹر تک سہارا لیا، جہاں واقعہ ہوا موقع سے ہمیں ایک انگوٹھا، انگلی اور خودکش بمبار کے جسم کے حصے ملے، وہاں سے موبائل ملے اور دیگر چیزیں ملیں جن کے ڈیٹا کی چھان بین کی گئی، ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ بلائنڈ کیس اور حل کرنا آسان نہیں، لیکن ہمارے اداروں نے مشکل اور پیچیدہ کام کیا، ایک ہزار سے زائد داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں ورکرز کام کررہے تھے،ان سے مکمل تحقیقات کی گئیں اور جو گاڑی استعمال کی گئی اس کی نشاندہی کی گئی، داسو واقعہ جو ہوا اس کے مددگاروں تک پہنچ گئے ہیں،ہماری تحقیقات میں یہ واضح دکھائی دے رہی وہ پاکستان اسمگل کی کی گئی، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ان کا پہلا ہدف داسو ڈیم نہیں تھا،ان کا ہدف دیامر بھاشا ڈیم تھا وہاں ان کو کامیابی نہ ملی تو داسو کو نشانہ بنایا،اس حملے میں افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا، واضح طور پر این ڈی ایس اور را کا گٹھ جوڑ دکھائی دے رہا ہے،پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبے ان کو ہضم نہیں ہوئے، ان کے عزائم جو بھی ہیں وہ حاصل نہیں کرسکے،

اس واقعہ کے بعد چین اور پاکستان نے نئے عزم کا اظہار کیا، پاکستان اور چین نے مل کر مقابلہ کرنے کا عزم کا اظہارکیا،ہماری اب تک ہونے والی تحقیقات سے چین مطمئن ہے،چین میں مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں نے اس کی مذمت کی، ایسے واقعات ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کریں گے،ایسے واقعات سے ہمارے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آئے گا، ہم نے ماضی میں بھی مشترکہ طور پر ایسے واقعات سے نمٹا ہے، ہم نے اپنی ایس او پیز پر نظرثانی کی ہے اور بہتر بھی کیا ہے،سی پیک منصوبے جاری رہیں گے اور ان کو مکمل بھی کیا جائے گا،چین اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات ایسے واقعات سے متاثر نہیں ہونگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…