بہاولپور (این این آئی)فلائنگ ہارس کے نام سے مشہور اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اوربال چوری ہوگئے۔بہاولپورمیں اولمپیئن سمیع اللہ خان کا مجسمہ ہسپتال چوک پر لگایاگیا تھا جس میں اب ہاکی اوربال نہیں ہیں۔شہری کے مطابق پہلے مجسمے سے بال چوری ہوئی اور اب ہاکی غائب ہوگئی ہے۔پولیس نے شہری کی درخواست پر مجسمے سے بال اور ہاکی چوری کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کرلیا ۔
خیال رہے کہ سمیع اللہ پاکستان کی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی رہے ہیں جو فلائنگ ہارس کے نام سے مشہور ہوئے اور انہوں نے ورلڈکپ سمیت دیگر کئی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کی۔ دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اولمپین سمیع اللہ خان کے مجسمہ سے گینداورہاکی چوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمیع اللہ خان ہمارے قومی ہیرو ہیں، انکے مجسمہ کیلئے ہاکی اور گیند پی ایچ ایف بھجوائے گی، پاکستان ہاکی کے ہیرو کا مجسمہ اہلیان بہاولپور کا اثاثہ ہے، اسکی حفاظت ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے۔سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن اولمپین آصف باجوہ نے اپنے بیان میں کہاکہ کنٹونمنٹ بورڈ بہاولپور کی جانب سے اولمپین سمیع اللہ خان کی قومی کھیل میں خدمات کے اعتراف میں تنصیب شدہ مجسمہ سے ہاکی گیند اور ہاکی سٹک چوری کے واقعہ پر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اظہار تاسف کیا ہے اور واقعہ کی مذمت کی ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اولمپین آصف باجوہ نے کہا کہ اولمپین سمیع اللہ خان قومی ہیرو ہیں اور انکا شمار پاکستان کے ان مایہ باز کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اقوام عالم میں سبز ہلالی پرچم بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن مجسمہ کے لئے گیند اور ہاکی سٹک بھجوائے گی اور انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اہلیان بہاولپور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں
اور اپنے قومی ہیرو کے مجسمہ سمیت مفاد عامہ کے اسلوب کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا پی ایچ ایف واقعہ کی مذمت کرتی ہے۔ہمارے قومی ہیروز ہمارا اثاثہ ہیں انکی عزت و حرمت ہر ایک پر فرض ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ہال آف فیم کلب ممبر اولمپین سمیع اللہ خان 1978اور 1982 ورلڈ کپ گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی ہیں اور 1976 مونٹریال اولمپکس میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔