دبئی میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے پابندیاں مزید سخت، خلاف ورزی پر سزائوں کا اعلان

2  فروری‬‮  2021

ابوظہبی (این این آئی)امارت دبئی نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تفریحی سرگرمیوں اور طعام گاہوں پر سخت پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ خلاف ورزی کے مرتکبین پر جرمانے عاید کیے جائیں گے۔دبئی کی سپریم کمیٹی برائے کرائسیس اور ڈیزاسٹر

مینجمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ نئی پابندیوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی کا نظام مزید سخت کرے گی۔دبئی کے میڈیا دفتر کے مطابق درج ذیل نئی حفاظتی احتیاطی پابندیاں فروری کا پورا مہینہ نافذالعمل رہیں گے:پب اور بار بند رہیں گے۔عمارتوں کے اندرون میں شرکاء کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔اب سینماگھروں ، تفریحی مراکز ،اندرونی کھیلوں کی جگہوں میں ان کی کل گنجائش کے صرف 50 فیصد شرکاء کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ہوٹلوں میں گنجائش صرف 70 فی صد تک محدود کی جارہی ہے۔شاپنگ مالوں میں بھی 70 فی صد گنجائش کی پابندی رہے گی۔ کسی خریداری مرکز میں اس کی کل گنجائش کے مقابلے میں صرف 70 فی صد افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ریستوران اور کیفے رات ایک بجے بند کردیے جائیں گے اور ان میں کوئی تفریحی سرگرمی منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔دبئی حکومت نے کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران میں اضافے کے

پیش نظر یہ نئی قدغنیں لگائی ہیں۔ان میں بعض پابندیاں پہلے بھی نافذ کی گئی تھیں لیکن صورت حال میں بہتری کے بعد ان میں نرمی کردی گئی تھی۔قبل ازیں امارت دبئی کی حکومت نے جنوری میں تمام اسپتالوں کو آیندہ ایک ماہ تک غیر ضروری آپریشن منسوخ کرنے کا حکم دیاتھا۔دبئی کی

ہیلتھ اتھارٹی نے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں اور مراکزِ صحت کو ایک سرکلر کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ صرف ہنگامی طبی کیسوں کی صورت ہی میں میڈیکل آپریشن کریں تاکہ اسپتالوں میں مریضوں کا رش نہ لگے۔واضح رہے کہ یو اے ای میں 28 جنوری کو کرونا وائرس

کے قریباً 4000 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ملک میں کرونا کی وَبا پھیلنے کے بعد ایک دن میں کووِڈـ19 کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔29 جنوری کو تین ہفتے کے بعد پہلی مرتبہ کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی تھی۔اس کے بعد سے روزانہ بتدریج کم تعداد میں کیس رپورٹ ہورہے ہیں۔یواے ای کی وزارت صحت نے سوموار کو کرونا وائرس کے 2730نئے کیسوں کی اطلاع دی ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…