نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت نے حکام نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کیامتحانات کے لیے ڈریس کوڈ متعارف کروایا ہے۔گذشتہ مہینے سپریم کورٹ نے امیدواروں کو پرچہ پہلے سے معلوم ہونے پر چھ لاکھ سے زیادہ امیدواروں کے امتحانات دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا۔امتحان دینے والے امیدواروں کو کہا گیا کہ وہ ہلکے کپڑے زیبِ تن کریں۔ قمیض کی آستین آدھی ہو اور بٹن زیادہ بڑے نہ ہوں۔حکام کا کہنا ہے کہ طالب علم کمرہ امتحان میں جوتوں کے بجائے کھلے سلیپر پہنیں۔بھارت میں امتحانات میں نقل کرنے والے طالب علم بلو ٹوتھ آلات اور موبائل سمیں اپنے کپڑوں میں چھپا لیتے ہیں۔گذشتہ کچھ برسوں میں ایئر فون اور قمیض کے بٹنوں میں کیمرا اور مائیکرو ایئر پلگس کے ذریعے نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے امیدوارں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ایسے قلم بھی استعمال کیے گئے جو سوالنامے کو سکین کر کے بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے تصاویر باہر بھیج سکتے ہیں۔امتحانوں میں نقل کے لیے کچھ ایسے آلات بھی استعمال کیے گئے جس کے ذریعے کمر194 امتحان کے باہر موجود شخص کو سوال بھیجے جا سکتے ہیں اور وہ پھر اس کے جواب بتاتے ہیں۔اس ڈریس کوڈ کے ذریعے سے ان آلات کو چھپانے والی پوشیدہ جگہوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حکام کی جانب سے یہ ضابطہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب میڈیکل کالج میں داخلے کے امتحانات میں نقل کا سکینڈل سامنے آیا تھا اور ہزاروں افراد گرفتار ہوئے تھا جبکہ کچھ پراسرار ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔