اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اینکر پرسن ریحان طارق نے انکشاف کیا ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران قومی ایئر لائن پی آئی اے کے مزید 10 طیاروں کو تحویل میں لیا جاسکتا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ پی آئی اے کا صرف ایک طیارہ ضبط ہوا ہے لیکن
اگلے چند دنوں میں مزید 10 طیاروں کا مستقبل تاریک ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ پی آئی اے نے لیزنگ کمپنی ایشیا ایوی ایشن لمیٹڈ سے لیز پر 10 طیارے حاصل کیے لیکن بوئنگ 777 کی طرح ان طیاروں کی لیز کی رقم بھی ادا نہیں کی گئی جس کے بعد لیزنگ کمپنی نے قومی ایئرلائن کے خلاف لندن ہائیکورٹ میں 12.2 ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کردیا ہے ۔ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث خدشہ ہے کہ یہ دس طیارے بھی دنیا بھر میں پرواز کے قابل نہیں رہیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قومی ایئرلائن کا خسارہ گزشتہ ڈھائی سالوں میں مسلسل بڑھا ہے۔ مالی سال 2019 میں قومی ایئر لائن کو 57 ارب روپے کا خسارہ ہوا جبکہ مالی سال 2021۔ کی پہلی سہ ماہی میں ہونے والا خسارہ 20 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، خدشہ ہے کہ اس بار یہ خسارہ 125 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز ملائیشین دارالحکومت کوالالمپور میں پی آئی اے کے ایک طیارے کو تحویل میں لیا گیا ہے۔ پی آئی اے کا اس بارے میں موقف ہے
کہ ملائیشیا کا لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے کے معاملے میں کچھ لینا دینا نہیں ہے لیکن ملائیشین عدالت نے برطانیہ میں کیس زیر سماعت ہونے کے باوجود حکم امتناع جاری کیا۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طیارے کی تحویل کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور جلد از جلد یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا،دوسری جانب معاملے پر اپوزیشن نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورملائیشیا میں پی آئی اے و اسکے مسافروں کیساتھ روا رکھے گئے سلوک پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔