اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

پاکستان میں خواتین ورکرزکی تعداد25فیصد سے تجاوز

datetime 15  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کام کرنے والی خواتین کی شرح دنیا بھر کے ترقی پذیرممالک اور ترقی پذیر معیشتوں میں بالترتیب 48اور 69فیصد کے درمیان ہے ،گزشتہ سال کئے جانے ایک سروے کے مطابق 2019میں پاکستانی خواتین کی شرکت کی شرح 25فیصد تھی او ر اب2020سے اس  کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، افرادی قوت میں خواتین کے بڑھتے ہوئے حصہ نے تحقیق کاروں کو خواتین کے لئے

کام کے رویے،لیکن جدت پسندی کے مختلف پہلووں کی تفتیش کرنے پر راغب کیا۔کام کرنے کی جگہ کی جدت طرازی  کے رویے کو اختراعی نظریات کی تخلیق، فروغ  اور ان پر عملدرآمد کے ارادہ کی کوششوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے تاکہ گروپوں اور اداروں میں کام کی کارکردگی کو فائیدہ پہنچ سکے۔یہ بات محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے بزنس اینڈ ریسرچ جرنل میں “سروس انڈسٹری میں کام کرنے والے مقامات کے شعبے،ایک پائیلٹ تحقیق اور جدت پسندبرتاو”پر شائیع ہونے والی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہی گئی ہے جو زیبسٹ لاڑکانہ کی صائیمہ رفیق اور بحریہ یونیورسٹی کراچی کی نوید آر خان نے کی تھی۔اسٹڈی رپورٹ کے مطابق کام کرنے کی جگہ کی جدت کو ان اداروں کے معمول کے کاموں میں ضروری سمجھا جاتا ہے جو مسابقتی اور ہنگامہ خیز کاروبار کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔تھیوری تجویز کرتی ہے کہ تنظیمی عنصرکام کی جگہ پر جدت پسندی کے طرزعمل کو متاثر کرتا ہے۔مشال کے طور پر اس سے قبل کی جانے والی ریسرچ میں قائید کے کردار کی توقع،تصویر اور کارکردگی کے نتائج سے متعلق تجربہ اور کام کی جگہ پر جدت طرازی کے رویے کا تعین کرنے کے ساتھ سیکھنے کا بھی مقصد تھا۔توقع کی جاتی ہے کہ کام کی جگہ پر جدت پسندی  کے رویے سابقہ تحقیق کاروں کے مابین کسی حد تک صنف کے ذریعے قابو پانا ممکن تھا

۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت وسیع پیمانے پر ہے اور ان کی شراکت رسمی سے غیر رسمی شعبوں میں مختلف ہوتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزگار کی حیثیت رکھنے وا لی مزدور منڈیوں میں خواتین افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی شراکت سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خواتین معاشی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں،اور خواتین کا ورکنگ فورس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ دنیا بھر میں خواتین کے کردار میں ڈرامائی تبدیلی آرہی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کام کی جگہ پرمینیجر کے لئے کامیابی کے لئے غور کرنا ایک اہم ترین پہلو ہے ،

وہ ادارے جو اپنے ملازمین کو جدت پسندی کے لئے شامل کرنا چاہیں گے انھیں تبدیلی اور جدت پسندی کی آب وہواکو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس بنا پر اداروں  کو تنظیمی عوامل پر غور کرتے ہوئے  اداروں میں صنفی تنوع کو متوازن رکھنے کی ضرورت ہے ۔اسٹڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باختیار ملازمین نئے آئیڈیازاور اختراعی خصوصیت پیداکرنے پر زیادہ مائل ہوتے ہیں۔



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…