اسلام آباد (نیوزڈیسک)اگر تو آپ کی کمر پھیل رہی ہے یا آسان الفاظ میں توند نکل رہی ہو تو اس کے نتیجے میں جگر کے امراض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ انتباہ اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ میلان یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق کمر اور ہیٹ کے
ارگرد چربی کا اکھٹا ہونا موٹاپے کے مقابلے میں سنگین طبی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں جگر کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق خواتین کی کمر 35 انچ اور مردوں کی 40 انچ سے زیادہ ہو ان میں نان الکحلک فیٹی لیور امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ایک صحت مند جگر میں چربی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے مگر فیٹی لیور امراض میں جگر کے خلیات پر چربی کی تہہ چڑھ جاتی ہے اور ایسا اکثر موٹاپے کے شکار افراد کے اندر دیکھنے میں آتا ہے۔ جگر کے امراض کے نتیجے میں اس کے افعال کی اہلیت پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ دیگر مسائل جیسے ذیابیطس، ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ کا خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ محققین کے مطابق یہ پہلی تحقیق ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کمر کے گرد چربی جمع ہونا جگر کے امراض کا باعث بن سکتا ہے بلکہ یہ موٹاپے کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے :-