مکہ مکرمہ(آن لائن)حرم مکہ کی انتظامیہ نے عمرہ زائرین کے استقبال کی تیاریوں کے ضمن میں فرضی عمرہ کا اہتمام کیا۔حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے کہا ہے کہ زائرین حرم کی سلامتی کے لیے انتظامیہ نے عمرے کا فرضی تجربہ کر کے
متعدد تیاریوں کا جائزہ لیا۔ تجربے کے دوران اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ عمرہ زائرین کا استقبال کیسے ہوگا، کس طرح وہ محفوظ طریقے سے مناسک ادا کریں گے، کن دروازوں سے داخل ہوں گے اور کن سے باہر جائیں گے۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ مناسک کی ادائیگی کے دوران کسی شخص میں کورونا کی علامات پائی جائیں تو کیا کیا جائے گا۔ حرم مکی شریف انتظامیہ نے کہا ہے کہ مطاف کا پورا علاقہ طواف کے لیے مخصوص ہوگا۔مطاف میں بیٹھنے یا نماز پڑھنے کی اجازت ہرگز نہیں ہوگی، یہ علاقہ طواف کرنے والوں کے لیے ہر وقت خالی رہے گا۔انتظامیہ نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین اہلکاروں کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔نماز کے لیے مختص جگہوں پر ہی نماز پڑھیں گے۔عمرہ ادا کرنے کے بعد حرم میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ مناسک کی ادائیگی کے بعد زائرین کو اپنے گروپ کے ساتھ حرم سے نکلنا ہوگا۔ ادھر سعودی وزارت حج نے کہا ہے کہ دن میں دس بار مسجد الحرام کو خصوصی محلول سے دھویا جائے گا تاکہ وائرس کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔مسجد الحرام میں زائرین کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔مسجد الحرام کے اندر ہی قرنطینہ کے لئے کمرے بنا دیئے گئے ہیں۔ کسی بھی زائر میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے فوری بعد ہی اسے قرنطینہ کمرے میں منتقل کر دیا جائے گا۔ زائرین کو ایک عمرے کے اختتام کے بعد دوسرے کی عمرے کی بکنگ کے لیے 14 روز کا وقفہ دینا ہوگا۔