اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

’’میں شعیب دستگیر کا بچہ ہوں وہ مجھے بلاکر کہتے تو نے کیا بکواس کی ہے میں ان سے معافی مانگ لیتا‘‘واٹس ایپ پر کیا پیغام چھوڑا تھا ؟ سی سی پی او لاہور کا بڑا انکشاف

datetime 9  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سی سی پی او لاہور عمرشیخ نے کہا ہے کہ میں شعیب دستگیر کا بچہ ہوں وہ مجھے بلاکر کہتے تو نے کیا بکواس کی ہے میں ان سے معافی مانگ لیتا، انہیں بتایا میرا کیا مطلب تھا اگر کچھ لفظ اِدھر اُدھر ہوگئے تو میری انگریزی اتنی اچھی نہیں ہے مجھے معاف کردیں۔نجی ٹی وی وی جیو کے پروگرام میںشعیب دستگیر سے ملاقات کیلئے ان کے گھر ،

دفتر اور واٹس ایپ پر پیغام چھوڑے،سابق اسپیشل پراسیکیوٹر نیب شاہ خاور نے کہا کہ عدالت نواز شریف کو مفرور بھی قراردیدے تب بھی اپیل کا فیصلہ میرٹ کے مطابق ہوگا،ماہر قانون جسٹس (ر) رشید اے رضوی نے کہا کہ نواز شریف کو مخصوص مدت کیلئے واپسی کی شرط پر ضمانت دی گئی تھی،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ حالیہ تبدیلی پولیس اصلاحات کے ایجنڈے کیلئے بڑا دھچکا ہے۔سی سی پی او لاہور عمرشیخ نے کہا کہ میری پوسٹنگ پنجاب میں رائج طریقہ کار کے تحت انٹرویو کے بعد ہوئی، لاہور بہت بڑا شہر ہے جہاں سی سی پی او کی بہت بڑی کمانڈ ہے، ماڈل ٹاؤن واقعہ میں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو جیوڈیشل کمیشن میں پوچھا گیا تو ان کا یہی کہنا تھا کہ لاہور پولیس کے اقدامات کی ذمہ داری سی سی پی او کی ہوتی ہے۔یہ بات پولیس والوں کو پولیس کی زبان میں ہی سمجھائی جاسکتی ہے، میں نے افسران کو یہی بتایا کہ لاہور میں ساری ذمہ داری ہماری ہے لہٰذا کہیں سے بھی آرڈر آئے حتیٰ کہ آئی جی آفس سے بھی آئے آپ نے مجھ سے کلیئرنس لینی ہے، اس کے بعد پولیس میں دو دھڑے بن گئے ، پولیس والوں کو پتا ہے میرا عمرشیخ فارمولا پولیسنگ آف دی پولیس ہے۔یہ پولیس اب شوکاز نوٹسز، وضاحتوں اور معطلیوں سے ٹھیک ہونے والی نہیں ہے،

عمران خان پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں،پولیس اس وقت تک ٹھیک نہیں ہوگی جب تک آپ ان کی گردن پر سوار نہیں ہوں گے۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا کہنا تھا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کہ آئی جی پنجاب نہیں چاہتے تھے کہ میں سی سی پی او بنوں، میں نے یہ کہا کہ اگرچہ آئی جی کا مجھ پر اعتبار کم ہے یا پھر مجھے لگایا گیا ہے۔کیا یہ ہوسکتا ہے کہ میں اپنی فورسز کو

کہوں ڈسپلن اور کمانڈ میں آؤں لیکن خود کمانڈ میں نہیں آنے کی بات کروں، پچھلے اٹھائیس سال سے نوکری کررہا ہوں ، دس اضلاع کا ڈی پی او رہا ہوں ، چار سال واشنگٹن میں نوکری کر کے آیا ہوں۔ لاہور پولیس چیف عمر شیخ نے کہا کہ جب آپ پولیس کو سیدھا کرنے آئے ہوں تو جذبات میں کچھ باتیں ہوجاتی ہیں،میں شعیب دستگیر کا بچہ ہوں وہ مجھے بلاکر کہتے تو نے کیا بکواس کی ہے میں ان سے معافی مانگ لیتا،

انہیں بتایا میرا کیا مطلب تھا اگر کچھ لفظ اِدھر اُدھر ہوگئے تو میری انگریزی اتنی اچھی نہیں ہے مجھے معاف کردیں، شعیب دستگیر سے ملاقات کیلئے ان کے گھر ، دفتر اور واٹس ایپ پر پیغام چھوڑے۔ عمر شیخ کا کہنا تھا کہ آج پی ایس پی ایسوسی ایشن پنجاب چیپٹر کی میٹنگ میں بھی گیا، انہوں نے کہا کہ ہم آئی جی سے اظہار یکجہتی کیلئے کھڑے ہیں میں نے کہا میں بھی کھڑا ہوں، پولیس کا کوئی افسر مجھے نہیں کہہ سکتا کہ میں نے مس کنڈکٹ کیا ہے، پولیس افسران آئی جی پنجاب کے ساتھ میرے خلاف نہیں حکومت کیخلاف کھڑے ہوئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…