ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

مسلم حکمران کشمیر پر کھل کر آواز اٹھانے کیلئے کیاں تیار نہیں ؟ بھارت کے یکطرف اقدامات کو عرب دنیا نے برداشت کیوں کر لیا ، سینئر تجزیہ کار کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 9  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کشمیر جیسے سلگتےایشو پر سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کی جانب سے کھل کر بات کرنے کا اعلان یہ ظاہر کرتا ہے کہ انسانی مسئلہ سے آگاہی کے باوجود مصلتحاً اور اپنے معاشی مفادات کی خاطر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ بھارت طاقت اور قوت کے

استعمال کے ذریعے کشمیر یوں کی آواز دبانے کیلئے سرگرم عمل ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔ لہذا اس کا امر کا جائز لینا ضروری ہے کہ آخر مسلمان حکمران کیونکر کشمیر پر کھل کر آواز آٹھانے کو تیار نہیں ۔ کیا عالمی محاذ پر اقتصادی و معاشی مفادات ہی اہم ترین ہیں ؟اور خصوصاً عالم اسلام نے اس مسئلہ کو اس سنجیدگی سے کیونکر نہیں لیا جس کا یہ متقاضی تھا؟ ۔ اس تمام صورتحال میں پاکستان کے اندر قیادت کو اس تلخ حقیقت کا ازسر نو جائزہ لینا ہو گا کہ پاکستان کے بنیادی تنازع کو مسلم دنیا سمجھنے کو کیوں تیارنہیں ؟ بھارت کے یکطرف ظالمانہ اقدامات اور کشمیرکی جغرافیائی حثیت تبدیل کرنے کے عمل کو پاکستان کے عرب دنیا میں دوستوں نے ٹھنڈے پیٹوں پرداشت کر لیا ۔ یہ ایسا کڑوا سچ ہے جسے اب خارجہ پالیسی کے دماغوں کو تسلیم کرنا پڑے گا اور اس کیلئے بہر حال اب متبادل آپشن پر جانا پڑے گا ۔ درحقیقت سعودی عرب کے واشنگٹن سے تعلقات اور پھر سعودی عرب اور عرب آمارات کے بھارت سے تجارتی تعلقات نے اوآئی سی کا رہا سہا بھرم بھی ختم کر ڈالا ہے ۔ اس فیصلہ کن لمحے میں جب پاکستان کو کشمیر پر اسلامی ممالک سے ایک آواز اور ردعمل کی ضرورت ہے ، سعودی قیادت میں مسلم ممالک کی بڑی سفارتی تنظیم سوئی ہوئی ہے ۔ یہ حقیقت اب کھل چکی ہے کہ عرب دوست انسانی حقوق اور آزادی کی اقدار پر اپنے تجارتی تعلقات قربان کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، لگ یہی رہا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے منصوبہ سازوں نے اہتمام حجت شاہ محمود قریشی کو کھل کر بولنے کا اشارہ دیا ۔ دن

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…