ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

تیسری مرتبہ دو سال کیلئے سارک چیمبر کی سربراہی پاکستان کے ہاتھ آگئی

datetime 25  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پاکستان تیسری مرتبہ دو سال کے لئے سارک چیمبر کی سربراہی آئندہ ہفتے سنبھالے گا، گیارہ سال کے وقفہ کے بعد پاکستان تیسری مرتبہ سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی سنبھال رہا ہے اور آئندہ ہفتے سے پاکستان کے معروف کاروباری رہنما افتخار علی ملک سارک چیمبر کے آئندہ صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔ افتخار علی ملک کو متفقہ طور پر چیمبر کا صدر نامزد اور منتخب کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے سارک چیمبر کا ورچوئل اجلاس حال ہی میں منعقد ہوا ہے جس میں سارک چیمبر کے سبکدوش ہونے والے صدر رووان ایڈرے سنگھے کے علاوہ نائب صدر افغانستان خیر الدین میال احمد، نائب صدر بنگلہ دیشی محبوب العالم جن کو سینئر نائب صدر نامزد کیا گیا ہے نے شرکت کی۔ مزید برآں اجلاس میں سابق صدر داشواگن ٹیسی چپ دورجی ، نائب صدر بھارت ونود جونیجا، نائب صدر نیپا چندی راج ڈھاکل اور سری لنکا سے نائب صدر ڈاکٹر ایم روہیتا سلوا نے بھی شرکت کی ہے۔ اجلاس میں باہمی اتفاق رائے سے یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عہدہ صدارت حوالہ کرنے اور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی اور جنرل اسمبلی کے مشترکہ سیشنز کی تقریب ویڈیو لنک کے ذریعے آن لائن منعقد کی جائے گی۔ یہ تقریبات 30 جون اور یکم جولائی کو منعقد ہوں گی۔ واضح رہے کہ افتخار علی ملک پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت ہیں جو سارک چیمبر کے آغاز سے اس کے ساتھ منسلک ہیں اور گزشتہ 25 سال سے علاقائی تعاون اور باہمی رابطوں کے فروغ کے لئے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ افتخار علی ملک 1990ء میں ایوان صنعت و تجارت لاہور اور 2000ء میں وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ افتخار علی ملک اس وقت سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے وہ تیسرے پاکستانی ہیں جو سارک چیمبر آف کامرس کے صدر بنیں گے۔ مزید برآں وہ سارک چیمبر کے مسلسل پانچ بار نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔ افتخار علی ملک گارڈ انڈسٹریزگروپ کے چیئرمین بھی ہیں ان کا شمار ملک کے معروف اور نامور مخیر حضرات میں بھی ہوتا ہے جو دور جدید ترین ممتاز بختاور ٹرسٹ ہسپتال چلا رہے ہیں جہاں پر عوام کو معیاری اور مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ دونوں ہسپتالوں نے متاثرین زلزلہ اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے علاج معالجہ میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں ہیں جبکہ ممتاز بختاور ٹرسٹ نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے حوالے سے بھی عطیات دیئے ہیں۔ پاکستان میں تجارت کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کی خدمات کے صلہ میں ان کا نام معروف بین الاقوامی کتاب ” کون کیا ہے” میں بھی شامل کیا گیا جو ان کی خدمات کا بین الاقوامی اعتراف ہے۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…