کراچی( آن لائن) سٹیٹ بینک نے عارضی اقتصادی ریلیف کی سہولت کے تحت مینو فیکچرنگ سیکٹر کو جدید بنانے اور پلانٹ مشینری میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلیے رعایتی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک اور مالیاتی ادارے عارضی اقتصادی سہولت کے تحت بھی مینوفیکچرنگ سیکٹر کو درآمدی اور مقامی سطح پر تیار کردہ پلانٹ مشینری کی خریداری کیلیے ری فنانسنگ کی سہولت سے استفادہ کرسکیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ اقدام معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات کے تناظر میں معیشت کو مزید تحریک فراہم کرنے، مینوفیکچرنگ پیداواری یونٹوں کی جدت کاری یا توسیع کیلیے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا ہے عارضی اقتصادی ریلیف کی سہولت سے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک بینکوں کو ری فنانس فراہم کرے گا۔بینک اپنے صارف کو زیادہ سے زیادہ 7 فیصد کی شرح پر 10 سال کے لیے قرضہ فراہم کریں گے۔ ایک پراجیکٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ 5 ارب روپے کا قرض فراہم کیا جائے گا۔ اس سہولت کا مقصد مینوفیکچرنگ یونٹوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سہولت سے استفادہ کیلیے پراجیکٹس کو پلانٹ مشینری کی درآمد یا مقامی خریداری کے لیٹر آف کریڈٹ پیش کرنا ہوں گے۔اس سہولت کے تحت ملنے والی رقم کو پرانی مشینری کی خریداری، زمین کے حصول یا تعمیراتی کاموں پر استعمال نہیں کیا جا سکے گا، ان رقوم کے درست استعمال کو یقینی بنانے کیلیے اسٹیٹ بینک نے اضافی اندرونی اور بیرونی چیکس اور کنٹرولز بھی متعارف کرائے ہیں۔