اسلام آباد(نیوزڈیسک )آپ بہت اعلی قسم کے سولر پینل بنا سکتے ہیں جو بجلی کو استعمال کرنے کے بعد فالتو بجلی کو بیٹریوں میں سٹور کر سکیں مگر بیٹریوں کا کیا کریں؟ بیٹریاں تو وہی ہیں، جنہیں ٹیکنالوجی کے لحاظ سے صدیوں پرانی کہا جا سکتا ہے۔بیٹریوں میں وقت کے حساب سے کوئی خاص جدت نہیں آئی۔لیتھیم آئن سیلز ہی مختلف ڈیوائس کو چارج کرتے ہیں، جو کیمیائی اعتبار سے بعض دفعہ بہت خطرناک ہو جاتے ہیں۔
بھارتی محققین کی ایک ٹیم جدید بیٹری بنانے میں لگی ہوئی ہے۔انہوں نے ایک ایسی بیٹری بنائی ہے جس کا ٹائیٹینئم نائیٹریٹ اینوڈ(جہاں سے کرنٹ ڈیوائس میں بہتا ہے) روشنی سے چلتے ہیں۔ یہ روشنی قدرتی اور مصنوعی دونوں طرح کی ہو سکتی ہے۔اس کو آسان لفظوں میں بیان کریں تو ایک پروٹو ٹائپ بیٹری خود کو بنا کسی بیرونی ذریعے یعنی کیمیکل وغیرہ کے چارج کر سکتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں بیٹری کو 30 سیکنڈ میں چارج کیا جا سکتا ہے۔ یہ بیٹری اتنی طاقتور ہو سکتی ہیں کہ ایل ای ڈی لائٹ، آپ کے سمارٹ فون یا چھوٹے پنکھے کو چلا سکے۔
اگر یہ ٹیکنالوجی مزید ترقی کرے گی تو اس سے مزید بہت سی ڈیوائسز کو بنا کہیں پلگ کیے چارج کرنا ممکن ہوگا۔
روشنی کی بنیاد پر بنائی گئی بیٹریاں
1
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں