اسلام آباد (نیوزڈیسک )امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک چوبیس سالہ نوجوان اسٹیفس مانڈل کو ستمبر 1968ءمیں سوسال کے لیے زندہ برف میں دفن کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیفن ایک ایسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہے جس کا علاج ابھی دریافت نہیں کیا گیا ہے۔ سائنسدانوں کے بقول اس بیماری کا علاج کئی عشروں کے بعد دریافت ہوگا اس لیے اسٹیفن کو 2068ءمیں نئی زندگی دی جائے گی۔ اس وقت تک بیماری کا علاج دریافت ہوچکا ہوگا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جب اسٹیفن کو زندہ برف میں دفن کیا گیا تو دفن کرنے سے پہلے اس کا جنازہ نکالا گیا۔ اسٹیفن خود بھی اپنے جنازے میں شریک تھا اور آہستہ آہستہ لوگوں کے ہمراہ چل رہا تھا۔ بعد میں مقررہ جگہ پر تمام سائنسی کاروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد اسے زندہ برف میں سو سال کے لیے دفن کردیا گیا۔