اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خانہ کعبہ مسلمانوں کی مقدس ترین عبادت گاہ ہے، موسم گرما میں جب سورج آگ برسا رہا ہوتا ہے تو مسجد حرام کا فرش اس وقت بھی زائرین کو ٹھنڈک کا احساس دلاتا ہے۔رزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق حرم شریف میں تعینات رضاکاروں کا کہنا ہے کہ حرم شریف کے خدام کی ذمہ داری زائرین کعبہ کو ہر ممکن سکون اور سہولت مہیا کرنا ہے۔
ہر دور میں حرم شریف کے بیرونی فرش کو دن کے اوقات میں ٹھنڈا رکھنے کے لیے مختلف تکنیک استعمال کی جاتی رہی ہیں۔اس ضمن میں اہم خصوصیات کے حامل سنگ مرمر کو تلاش کیا جو سخت گرمی میں بھی کم سے کم گرم ہونے کی خصوصیت کا حامل ہو۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حرم پاک کے فرش کی ٹھنڈک کا راز ایک خاص قسم کا سنگ مر مر ہے، ’التاسوس‘ کے نام سے مشہور سنگ مرمر دوسروں کی نسبت گرمی زیادہ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ سنگ مرمر زیادہ درجہ حرارت میں دوسرے پتھروں کی نسبت فرش کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے اور فرش کا درجہ حرارت معتدل رکھتا ہے۔’التاسوس‘ نامی یہ سنگ مرمر نایاب ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت مہنگا بھی ہے، حرم شریف کے لیے یہ سنگ مرمر خاص طور پر یونان سے لایا گیا ہے۔خیال رہے کہ مکہ شریف میں پانچ سینٹی میٹر موٹی ٹائلیں لگائی گئی ہیں۔یہ پتھر رات کے اوقات میں باریک مساموں کے ذریعے رطوبت جذب کرتے ہیں اور دن کے وقت اس رطوبت کو خارج کرتے ہیں۔اس طرح یہ پتھر قدرتی طور پر بھی گرمی میں ٹھنڈا رہتا ہے۔دوسری جانب تاریخی اعتبار سے مسجد حرام کو ہر دور کے مسلم حکمرانوں کی خصوصی توجہ حاصل رہی ہے۔