واشنگٹن (این این آئی) امریکہ نے یورپی یونین کی دھمکیوں کے باوجود ایئربس سمیت دیگر مصنوعات پر 7 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کا ریکارڈ ٹیرف نافذ کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈبلیو ٹی او کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجاویز کی توثیق کر دی گئی ہے جس سے چین سے تجارتی مخاصمت کے بعد ایک نیا محاذ کھل گیا ہے جو عالمی معیشت کے لیے تباہی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ
اجلاس میں شرکت کیلئے واشنگٹن میں موجود فرانس کے وزیر معاشی امور برونو لیمایئر نے امریکی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی ملک کی جانب سے یہ ایک جارحانہ قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے حل نکالنے میں ناکامی پر جوابی ردعمل کو دعوت دینے سے عالمی معیشت مزید سست ہوسکتی ہے۔فرانسیسی وزیر نے کہا کہ عالمی معیشت کو سست کرنے کے علاوہ ٹیرف میں اضافہ اور چین سے جاری تجارتی جنگ کے دوران یورپی یونین سے تجارتی جنگ چھیڑنا ایک غیر ذمہ دارانہ فعل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے سر پر رکھی ہوئی بندوق کے ساتھ مذاکرات کرنا نہیں چاہتے کیونکہ جب آپ کے ہاتھ میں بندوق ہوتی ہے تو ا?پ کے پاس کوئی موقع نہیں ہوتا سوائے جواب دینے۔امریکی فیصلے کی زد میں سب سے زیادہ نقصان برطانیہ، جرمنی، فرانس اور سپین کی جانب سے شرع کیے گئے ایئرلائن ایئر بس کو ہوگا جس پر سب سے زیادہ 10 فیصد اضافی ٹیرف ہوگا۔امریکی ٹیرف میں شامل دیگر مصنوعات میں فرانس میں تیار ہونے والی وائن بھی شامل ہے، امریکا نے فرانس، اسپین اور جرمنی سے درآمد ہونے والی وائن میں 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یورپی یونین تجارت کے معاملے میں امریکا کے ساتھ انصاف نہیں کررہے ہیں لیکن مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کرنے کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔یورپی یونین نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے
کسی قسم کے امریکی اقدام سے خبردار کردیا ہے۔برسلز سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا، ڈبلیو ٹی او کی اجازت سے کوئی اقدام اٹھاتا ہے تو وہ یورپی یونین کو اس موڑ کی طرف دھکیل دے گا جہاں ہمارے پاس اسی طرح کا جواب دینے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔