تہران(آن لائن)ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال کی اسلام میں ممانعت ہے اور ایران نے کبھی بھی کوئی جوہری ہتھیار بنانے یا اس کے ممکنہ استعمال کی کوئی خواہش نہیں کی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے اعلیٰ ترین مذہبی اور سیاسی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج کہا کہ اسلام ایک مذہب کے طور پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری یا انہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وڑن سے بدھ کو نشر ہونے والے علی خامنہ ای کے ایک بیان کے مطابق ملکی سپریم لیڈر نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار تیار کرنا اور انہیں ذخیرہ کرنا دونوں غلط ہیں جبکہ ایسے ہتھیاروں کا استعمال اسلامی حوالے سے ‘حرام‘ یعنی ممنوع ہے۔ سرکاری ٹیلی وڑن نے یہ نہیں بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای نے یہ بات کہاں اور کس موقع پر کہی۔امریکا کی ایران عائد پابندیوں کا فی الحال مقصد یہ ہے کہ تہران حکومت سونا اور دوسری قیمتی دھاتیں انٹرنیشنل مارکیٹ سے خرید نہ سکے۔ اسی طرح ایران کو محدود کر دیا گیا ہے کہ وہ عالمی منڈی سے امریکی ڈالر کی خرید سے بھی دور رہے۔ امریکی حکومت ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی رواں برس نومبر کے اوائل میں عائد کرے گی۔ایران کے سرکاری ٹیلی وڑن نے ملکی سپریم لیڈر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ایران کے پاس جوہری ٹیکنالوجی تو ہے لیکن اس نے خود کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے ہمیشہ دور ہی رکھا ہے۔ایران کے بارے میں مغربی دنیا برسوں تک یہ دعوے کرتی رہی ہے کہ تہران اپنے جوہری پروگرام کے ذریعے ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کر سکتا ہے۔ اس کے برعکس تہران حکومت اپنے خلاف ان الزامات کو ہمیشہ مسترد کرتی آئی ہے کہ اس نے کبھی ایٹم بم بنانے کی کوئی کوشش یا خواہش کی تھی۔