اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں پہلی بار کرنٹ اکاونٹ خسارہ دو ارب ڈالر ماہانہ تک پہنچ گیا تھا،گورنر اسٹیٹ بینک کااعتراف،بڑی پیش گوئی کردی

datetime 30  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر نے کہاہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے  زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی اب رک گئی ہے، اب ذخائر میں آہستہ آہستہ اضافہ ہورہاہے۔ گزارش ہے کہ بھروسہ رکھیں بہتری ہورہی ہے، 2014 سے 2017 کے دروان کرنٹ  اکاؤنٹ  خسارہ تیزی سے بڑھتا رہا،پاکستان میں پہلی بار کرنٹ اکاونٹ خسارہ دو ارب ڈالر ماہانہ تک پہنچ گیا تھا،ادائیگی کا توازن برقرار نہ رہنے کی وجہ سے روپے پر دباو بڑھاتا چلا گیا۔

فیڈریشن  ہاؤس کراچی میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا رواں مالی سال کے لئے مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک رہنے کا اندازہ ہے۔انہوں نے کہا کہ  2014 سے 2017 کے دروان کرنٹ  اکاؤنٹ  خسارہ تیزی سے بڑھتا رہا،پاکستان میں پہلی بار کرنٹ اکاونٹ خسارہ دو ارب ڈالر ماہانہ تک پہنچ گیا تھا۔رضاباقر نے کہا کہ  ادائیگی کا توازن برقرار نہ رہنے کی وجہ سے روپے پر دباو بڑھاتا چلا گیا،اس کے ساتھ اس دوران ایکسچینج ریٹ کو زبردستی روک کے رکھا گیا۔ اسی وجہ سے ہمارے زرمبادلہ ذخائر کم ہوتے گئے۔گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ جیسے جیسے بڑھنا شروع ہوا تو کرنٹ  اکاؤنٹ میں کمی آنا شروع ہوگئیجس کی وجہ سے کرنٹ  اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر تک گرگیا۔رضاباقر نے کہا  اگر آئی ایم ایف کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے شرح سود دیکھیں تو زیادہ نہیں ہے۔ اسٹیٹ بنک نے بھی شرح سود میں اضافہ بڑھتی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ہی کیا ہے۔انہوں نے  کہا کہ دوہزار بارہ سے دوہزار انیس تک شرح سود نیچے بھی گئی  اور اوپر بھی گئی، شرح سود میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کے باوجود نجی سرمایہ کاری میں کوئی فرق نہیں پڑا تاہم اب دیگر عوامل ہیں جس کی وجہ سے نجی شعبہ سرمایہ کاری نہیں کررہا۔صدر فیڈریشن ہاؤس دارو خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں  گورنر اسٹیٹ بنک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے آنے کے بعدصنتعکاروں اورتاجروں میں اعتماد بحال ہوا ہے۔

ملک کے بیرونی قرضوں کا حجم مسلسل بڑھ رہا ہے۔داور خان اچکزئی نے کہا کہ پالیسی ریٹ بڑھنے سے معیشیت پر اسکے اثرات آرہے ہیں لیکن ملکی معاشی صورتحال سے ہم بخوبی آگاہ ہیں، سی پیک اور اس جیسے منصوبوں میں مقامی صنعتکاروں کو کتنے مواقع دئیے گئے؟صدرفیڈریشن  ہاؤس نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں شرح سود 5فیصد سے زیادہ نہیں لیکن ہمارے پاس13 فیصد سے زیادہ ہیانہوں نے کہا کہ شرح سود بڑھنے سے بنکوں کے ڈیپازٹ تو بڑھ سکتے ہیں لیکن صنعتوں میں اسکے برے اثرات ہوتے ہیں۔

35سے 40فیصد روپے کی قدر میں کمی کے باوجور ایکسپورٹ نہیں بڑھی، اس وقت برآمدی شعبہ میں بہت مشکلات ہیں۔داور خان نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹرز میں بھی براہ راست کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہورہا، ایران،  افغانستان اور دیگر ممالک سے تجارتی تعلقات بڑھانے میں مدد ملیگی۔ اگر چمن میں اسٹیٹ بنک کوئی دفتر قائم کردے تو تجارتی رابطوں میں آسانی ہوگی۔تاجر رہنما پیٹرن ان چیف ایس ایم منیر نے اس موقع پر کہا کہ مجھے وزیراعظم کا فون آیا کہا کہ آئندہ دو ماہ میں حالات بہتر ہوجائینگے۔ ایکسپورٹ ریفنڈز ہمیں نہیں مل رہے،808 ارب کی ایکسپورٹ ہے 400ارب کے ریفنڈ کی ادائیگیاں باقی ہیں۔ایس ایم منیر نیاپنے خطاب میں یہ بھی  کہا کہ  روپے کی بے قدری سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…