ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیلنج قبول، میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو کراچی کا ”نیا میئر“ بنانے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا، صرف تین مہینے میں کون سا بڑا کام مکمل کریں گے؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 26  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا، مصطفی کمال کے پاس میئر جتنے اختیارات ہوں گے، میئر کراچی وسیم اختر نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق مصطفی کمال آئندہ تین ماہ کے لیے کراچی کے چار اضلاع کے ڈائریکٹر گاربیج ہوں گے، وسیم اختر نے اس حوالے سے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ وہتین ماہ کے اندر اندر کراچی کو صاف کر سکتے ہیں،

انہیں اب ذمہ داری سونپ دی ہے وہ اپنی بات پوری کرکے دکھائیں۔ دوسری جانب مصطفی کمال نے بھی ان کا چیلنج قبول کر لیاہے اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس عہدے پر رضا کارانہ طور پر کام کریں گے۔ واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی والوں نے مقبوضہ کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی ہے۔ کشمیر کاز میں وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔ صرف 3 ماہ کے لیے کراچی کا اختیار دے دیا جائے اور وہ اس شہر کو صرف اس مدت کے اندر صاف کرکے دکھائیں گے۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ کراچی میں صفائی ہو ہی نہیں سکتی وہ لوگ کرپٹ ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور ان کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے چاہئیں۔پیر کوکراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ شہر میں بھارت نے اپنے ایجنٹ بنائے ہوئے تھے، جیسے ہی کشمیر میں معاملات زیادہ تیز ہونے لگتے تھے وہ کراچی میں قتل و غارت شروع کردیتے تھے’۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ کراچی میں حکمرانی کرتے تھے وہ مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں کراچی کو مقبوضہ کراچی کہا کرتے تھے۔پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ وہ کشمیر کاز میں وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت بات چیت کو کمزوری سمجھتا ہے لیکن اس سے بات کرنے کا دروازہ مکمل طور پر بند ہو جانا چاہیے۔

مصطفی کمال نے باور کروایا کہ دنیا کبھی بھی کشمیر کے صحیح یا غلط کا فیصلہ نہیں کرے گی کیونکہ دنیا کا بھارت سے مالی مفاد جڑا ہوا ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ ہمیں دنیا کی مجبوری بننا ہے اور اس کے لیے پاکستان کو معاشی طور پر ایک طاقتور ملک بننا ہوگا کیونکہ آج کی دنیا میں کوئی مظلوم کی مدد نہیں کرتا بس مفادات کی مدد کی جاتی ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ اگر کسی ملک کا ہمارے ساتھ مفاد جڑا ہوا نہیں ہوگا تو کوئی بھی برادر ملک ہمارے ساتھ نہیں آئے گا۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی قوم کا حوصلہ اتنا بلند ہے کہ جب وہ کچھ کرنے کی تھان لیں تو اسے عمل کو پورا کرکے رہتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے بعد سامنے آنے والے رد عمل کا حوالہ دیتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ اب یہ سلسلہ یہاں نہیں رکے گا بلکہ کشمیر کی آزادی تک جائے گا۔مصطفی کمال نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت کے رہنما کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے جبکہ وہاں کشمیری قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور آج پاکستان کے ادارے اور سیاستدان کشمیر کاز کے لیے متحد ہیں۔پی ایس پی سربراہ نے وفاقی حکومت کو پیشکش کی ہے کہ انہیں صرف 3 ماہ کے لیے کراچی کا اختیار دے دیا جائے اور وہ اس شہر کو صرف اس مدت کے اندر صاف کرکے دکھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اور شہری حکومت، جو وسائل استعمال کر رہے ہیں، وہی وسائل انہیں دے دیں تو وہ نہ صرف شہر کو صاف کرکے دکھائیں گے بلکہ ایسا نظام بھی دیں گے جس پر اگر چلا جائے تو شہر گندا نہیں ہوگا۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ اپنے کام کرتے ہوئے نہ تو وہ وفاق سے مدد مانگیں گے اور نہ ہی کسی کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجود بلدیاتی حکومت کے پاس کراچی کی صفائی کی اہلیت نہیں، وہ جانتے ہی نہیں ہیں کہ کراچی کو صاف کس طرح کرنا ہے۔مصطفی کمال نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ کراچی میں صفائی کا مسئلہ اتنا بڑا ہونے والا ہے کہ اسے حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی فورس بلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ شہر میں وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں کام کر رہی ہیں لیکن پھر بھی ذرائع ابلاغ میں

جاری خبروں کے مطابق تاثر یہ جارہا ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو ہی نہیں سکتا۔مصطفی کمال نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ کراچی میں صفائی ہو ہی نہیں سکتی وہ لوگ کرپٹ ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور ان کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے چاہئیں۔ان کا یہ بھی کہا تھا کہ صرف کراچی کو صاف کرنے کے کام میں اربوں روپے لگائے جارہے ہیں لیکن پھر بھی صفائی نہیں وہ رہی۔موجودہ بلدیاتی اور صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کراچی کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے موجود میئر کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے انہیں باہر جانے نہ دیا جائے، امکان ہے کہ وہ باہر بھاگ جائیں گے ان سے سرکاری پیسے کا حساب لیا جانا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…