لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر عوام سخت مایوس ہیں ۔ 18اگست کو حکومت کا ایک سال مکمل ہوگیاہے ۔ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی ناکامیوں کا مجموعہ ہے ۔ سال کے 365 دنوں میں حکمران 365 بار ناکام ہوئے ۔
حکومت نے جو وعدے اور دعوے کیے اور عوام کو سبز باغ دکھائے ان پر عمل درآمد کا آغاز بھی نہیں کر سکی ۔ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں ۔ اس ایک سال میں حکومت ترقی و خوشحالی کی منزل کی بجائے الٹ سمت چلتی رہی ۔ حکومت وعدہ خلافیاں کرتی اور یوٹرن لیتی رہی ۔ایک سال میں دس لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ۔ ہزاروں گھروں کو مسمار کر دیا گیا ۔ تیل اور پٹرول کی قیمتیں دگنا ہوگئیں ۔ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا بن گیا ۔ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کے دعویداروں نے معیشت کا پورا نظام آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ۔ ایک بابو کو سٹیٹ بنک کا گورنر اور دوسرے کو ایف بی آر کا سربراہ بنادیا گیا ۔ گیس کی قیمت میں 90 فیصد اور دوائوں کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوا ۔ قوم چیخ رہی ہے اور حکمران کہتے ہیں کہ یہ سابقہ حکومتوں کی خرابیاں ہیں۔ موجودہ حکومت کے دور میں کرپشن ، بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہواہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارووال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری ، سیکرٹری جنرل پنجاب بلال قدرت بٹ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور ضلعی امیرچوہدری افتخار احمد بھی موجود تھے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستانی قوم کشمیر کو غرناطہ اور ڈھاکہ نہیں بننے دے گی ۔ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے حکومتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں مگر حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے تو ہم خاموش بیٹھنے کی بجائے قوم کو اپنا لائحہ عمل دیں گے ۔ کشمیر ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ قابل اعتبار نہیں بلکہ امریکہ نے پاکستان کے مقابلے میں ہمیشہ بھارت کا ساتھ دیا ۔
اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکہ کی سازشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ امریکہ کفر کی طاقتوں کی سرپرستی کر رہاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اقوام متحدہ اور امریکہ کے وعدوں پر نہ رہے ، امریکہ نے پہلے کبھی وعدہ پورا نہیں کیا ۔ ٹرمپ کے اعلان کے پیچھے چھپی سازش اسی وقت سامنے آگئی تھی جب مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے اپنی ریاست قرار دیا تھا ۔حکومت دوسروں کی طرف دیکھنے کی بجائے کشمیریوں کی عملی مدد کرے ۔
کشمیری موت قبول کر لیں گے لیکن بھارت کی غلامی قبول نہیں کریں گے ۔ بھارت ہمیں ایٹم بم کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں کر سکتا ۔ جب محمد بن قاسم اور محمود غزنوی کے بیٹے تکبیر کے نعروں سے بھارت کی طرف بڑھیں گے تو مودی کو ایٹم بم چلانے کا موقع نہیں ملے گا ۔ حکومت نے کوئی کمزوری دکھائی تو پاکستان کے کروڑوں نوجوان اٹھ کھڑے ہوں گے اور مودی کو عبرت ناک انجام سے دوچار کریں گے ۔بھارت ہماری شہ رگ کا ٹ رہاہو تو ہم تماشائی نہیں بن سکتے ۔ 25 اگست کو پشاور میں لاکھوں عوام کشمیر بچائو مارچ میں شرکت کر کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے ۔