بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

توہین آمیز مواد،حکومت کی سوشل میڈیا ویب سائٹس بلاک کرنے کی تیاریاں،ٹوئٹر اور فیس بک کا پاکستان میں کوئی نمائندہ نہیں، حیرت انگیزانکشافات

datetime 26  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے تجویز دی ہے کہ حکومت پالیسی بنا کر سماجی رابطے کی ویب سائٹس کو مقامی سطح پر بلاک کرے یا پی ٹی اے کی تکنیکی صلاحیت بڑھائی جائے۔سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس بیرسٹر محمد علی سیف کی سربراہی میں ہوا، جس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے سوشل میڈیا پر مذہب سے متعلق توہین آمیز مواد کے بارے میں بریفنگ دی۔

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد بہت بڑا مسئلہ ہے اور جعلی اکاؤنٹس چلائے جارہے ہیں جبکہ زیادہ تر ویب سائٹس بیرون ملک سے چل رہی ہیں۔انہوں نے دوران اجلاس تجویز دی کہ حکومت یا تو پالیسی بنا کر مکمل طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس کو مقامی سطح پر بلاک کرے جس طرح چین اور متحدہ عرب امارات نے کیا ہے اور مقامی سطح پر متبادل سماجی روابط کی ویب سائٹس بنائے یا پھر پی ٹی اے کی تکنیکی صلاحیت بڑھائے۔انہوں نے بتایا کہ 2010 سے لے کر اب تک 39 ہزار سے زائد لنکس کو بلاک کیا جاچکا ہے، لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے اشتہار دیتے ہیں کہ توہین آمیز مواد جرم ہے۔اجلاس کے دوران چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ بچوں کی پورنوگرافی (چائلڈ پورنوگرافی) میں پاکستان کے نمبر ون ہونے سے متعلق غلط فہمیاں ہیں، سال 2015 میں بین الاقوامی اخبار کی رپورٹ میں شائع کیا گیا کہ پاکستان اس میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ اس خبر کے اعداد و شمار غلط تھے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں یقیناً چائلڈ پورنوگرافی ہے لیکن ملک اس میں پہلے نمبر پر نہیں آتا ہم نے پورنوگرافی سے متعلق ساڑھے 8 لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں۔چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ گستاخانہ مواد کے حوالے سے بھی انہیں عوام کی ساڑھے 8 ہزار شکایات موصول ہوئیں لیکن ہم نے 40 ہزار ویب سائٹس بلاک کیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ پاکستان میں ڈارک ویب موجود ہے اور اسے کنٹرول کرنا آسان نہیں ہے،

ڈارک ویب کے ذریعے پراکسی کی بلاک ویب سائٹ کھول دی جاتی ہیں۔پی ٹی اے کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت نے ہمیں سوشل میڈیا کے قوانین تیار کرنے کے احکامات دیے ہیں، ہم اس پر کام کر رہے ہیں، جلد پیش کریں گے۔کمیٹی کے اجلاس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سائبر کرائمز کے حوالے سے 3 سال میں 32 ہزار شکایات موصول ہوئیں تاہم ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے پاس صرف 15 تفتیش کرنے والے اہلکار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب سے 15 اور اسلام آباد سے 4 کیسز میں ملوث افراد کو گستاخانہ مواد پر گرفتار کیا گیا، 12 کیسز میں تفتیش جاری ہے۔

دوران اجلاس انہوں نے بتایا زیادہ تر کیسز میں فیس بک جواب نہیں دیتی جبکہ ٹوئٹر نے تو کسی ایک کیس کا بھی جواب نہیں دیا۔اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹوئٹر اور فیس بک کا پاکستان میں کوئی نمائندہ نہیں؟ انہیں کہیں کہ یہاں اپنے نمائندے رکھیں۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ گستاخانہ مواد کے حوالے سے قوانین تمام مذاہب کے حوالے سے ہونے چاہیے، سماجی روابط کی ویب سائٹس نے بہت پیسہ کمایا ہے، پاکستان گستاخانہ مواد ڈالنے پر ان ویب سائٹس کا ریونیو تو بلاک کر سکتا ہے۔سینیٹر نے کہا کہ پاکستان میں بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا نمائندہ ہونا چاہیے جبکہ پی ٹی اے کو مزید بااختیار بنانے کے قوانین بنائے جائیں، ہم پاس کروائیں گے۔ایف آئی اے نے بتایا کہ سائبر کرائمز کے حوالے سے میوچل لیگل اسسٹنٹ ٹریٹی (ایم ایل اے ٹی) قانون پر دستخط کرنے چاہیے کیونکہ 12 انکوائریاں بھی چل رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…