اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے نرس کیساتھ ملکر نوجوان کو قتل کرنے والے ملزم کی ضمانت منظور کر لی ۔ جمعہ کو جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دور ان سماعت سر کاری وکیل نے دلائل دیئے کہ زاہد الرحمان نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کیا
اور تفصیل بھی بتائی،پولیس نے چارسدہ میں ملزم سے گاڑی بھی ریکور کر لی ہے۔جسٹس عظمت سعیدشیخ نے کہاکہ پولیس کے سامنے دیا گیا بیان قابل قبول شواہد تسلیم نہیں ہوتا، کے پی پولیس کے کیا کہنے وہ چاہتی تو میری گاڑی ریکور کر لیتی۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ جو گاڑی ریکور کی اس کا قتل سے تعلق ثابت نہیں ہوتا۔ سر کاری وکیل نے کہا کہ شریک خاتون ملزمہ سے دو موبائل ریکور ہوئے، نرس کیساتھ ملکر ملزم نے مقتول کو زہر کا ٹیکہ لگایا۔سرکاری وکیل نے کہاکہ موبائل ریکارڈ کے مطابق ملزمان جائے وقوعہ پر موجود تھے، جائے وقوعہ سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی، ضمانت ہوئی تو ہر قاتل انجیکشن لگا کر واردات کرے گا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ ضمانت نہ دی تو پولیس واردات والے علاقہ میں موجود ہر بندے کو ملزم بنا لے گی۔ بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے نرس کیساتھ ملکر نوجوان کو قتل کرنے والے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ۔